اسلام آبادہائیکورٹ نےرانا شمیم پرعائدچارج شیٹ جاری کردی
اسلام آباد(ڈیلی گرین گوادر)اسلام آباد ہائیکورٹ نے گلگت بلتستان کے سابق چیف جج رانا شمیم پرعائد چارج شیٹ جاری کردی ہے۔اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے جاری چارج شیٹ میں بتایا گیا ہے کہ رانا شمیم نے دستاویزکو لیک کیا اورعدلیہ کو اسکینڈلائز کرنےکی کوشش کی۔ نوٹرائزڈ ڈاکیومنٹ میڈیا کے ہاتھ لگا اورصحافی انصارعباسی تک پہنچا۔
چارج شیٹ میں بتایا گیاکہ ڈاکیومنٹ جب عدالت پہنچا تو کوریئرسروس کےلفافے میں تھا اور یہ آپ (رانا شمیم ) کےاس بیان کوجھٹلاتا ہے کہ وہ خود سیل کیا تھا۔چارج شیٹ میں درج ہے کہ انصارعباسی کو نہ صرف بیان حلفی کی تصدیق کی بلکہ شائع کرنے سے نہیں روکا۔ رانا شمیم کےبقول بیان حلفی خفیہ تھا تولیک ہونے پرکوئی کارروائی نہیں کی،انھوں نےاپنےکنڈکٹ سےعدلیہ کی تضحیک کی۔
چارج شيٹ میں مزید بتایا گیا کہ عدالت میں زیرالتوا معاملے پراثرانداز ہونے کی کوشش کی۔واضح رہے کہ 20 جنوری کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے رانا شمیم پر فرد جرم عائد کی تھی۔ چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہا کہ عدالت لائسنس نہیں دے سکتی کہ کوئی بھی اس طرح عدالت کی بے توقیری کرے، زیرِ سماعت کیس پر اثر انداز ہونے کی کوشش کی گئی، یہ عدالت اوپن احتساب پر یقین رکھتی ہے اور اسے ویلکم کرتی ہے، جولائی 2018ء سے لے کر آج تک وہ آرڈر ہوا ہے جس پر یہ بیانیہ فٹ آتا ہو؟ ایک اخبار کے ایک آرٹیکل کا تعلق ثاقب نثار سے نہیں اسلام آباد ہائی کورٹ کے ساتھ ہے۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نےمزید ریمارکس دیئے کہ اس عدالت کے حوالے سے ہی تمام بیانیے بنائے گئے، آئینی عدالت کے ساتھ بہت مذاق ہوگیا، کسی بھی سائل کو بے توقیری کا ایک بھی موقع نہیں دے سکتے، لوگوں کو بتایا گیا کہ اس عدالت کے ججز کمپرومائزڈ ہیں، ایک کیس دو دن بعد سماعت کے لیے فکس تھا، جب اسٹوری شائع کی گئی۔