بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں خوشحالی لانے کیلئے بنیادی سہولیات فراہم کریں، صدر مملکت
گوادر(ڈیلی گرین گوادر) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے ملکی برآمدات کے فروغ اور بلوچستان کے سرحدی علاقوں کے قریب رہنے والے لوگوں کو روزگار کی فراہمی کیلئے ہمسایہ ممالک کے ساتھ سرحد پار تجارت مزید آسان بنانے کی ضرورت پر پر زور دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ متعلقہ اسٹیک ہولڈرز سرحدی تجارت میں اضافے اور بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں خوشحالی لانے کے لیے سڑکوں کے بنیادی ڈھانچے کو اپ گریڈ کریں، ٹیلی کمیونیکیشن کی سہولیات فراہم کریں اور کراسنگ پوائنٹس پر بینکنگ چینلز قائم کرکے موجودہ سرحدی علاقوں کو تمام سہولیات مہیا کریں۔ صدر مملکت نے یہ ہدایات گوادر میں بلوچستان میں بارڈر اینڈ ٹریڈ مینجمنٹ کے حوالے سے فالو اپ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے دیں۔ اجلاس میں وزیر اعظم کے مشیر برائے تجارت و سرمایہ کاری عبدالرزاق داؤد، گورنر بلوچستان سید ظہور احمد آغا، وزیر اعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو، رکن قومی اسمبلی محمد اسلم بھوتانی، کمانڈر 12 کور،لیفٹنٹ جنرل سرفراز علی، کمانڈر کوسٹ پاکستان نیوی، ریئر ایڈمرل جاوید اقبال، کمانڈر ویسٹ پاکستان نیوی، ریئر ایڈمرل جواد احمد، چیئرمین ایف بی آر، ڈاکٹر محمد اشفاق احمد، چیئرمین سی پیک اتھارٹی، خالد منصور، چیئرمین اوگرا مسرور خان اور چیف سیکرٹری بلوچستان مطہر نیاز رانا اور حکومت کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس کو 3 جنوری 2022 ء کو ایوان صدر، اسلام آباد میں ہونے والی میٹنگ میں حکومت بلوچستان کی طرف سے اٹھائے گئے مختلف مسائل کی صورتحال پر بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کو سرحدی تجارتی مسائل اور گوادر کے ساحلی علاقوں میں غیر قانونی ماہی گیری سے متعلق بھی آگاہ کیا گیا۔ اجلاس میں اس بات پر روشنی ڈالی گئی کہ گوادر کے شہریوں کو بنیادی ضروریات کی فراہمی کے لیے ضروری بنیادی کام 06 ماہ میں مکمل کر لیا جائے گا۔ چیئرمین سی پیک اتھارٹی نے بتایا کہ گوادر کے عوام کو 1.2 ملین گیلن یومیہ (ایم جی ڈی) پانی کی فراہمی کا منصوبہ 6 ماہ میں مکمل کر لیا جائے گا۔ اجلاس کو گوادر ایئرپورٹ اور ہسپتال کی ترقی پر ہونے والی پیشرفت کے بارے میں بھی بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کی حوصلہ افزائی اور سہولت کے لیے این او سی کے اجراء کے عمل کو ہموار بنا دیا گیا ہے اور اب این او سی چار ہفتوں میں جاری کر دیا جائے گا۔ چیئرمین اوگرا نے شرکاء کو آگاہ کیا کہ صوبے کی ایندھن کی ضروریات پورا کرنے کیلئے بلوچستان میں اسٹوریج کی سہولیات اور لائسنس کی حامل بہترین 10 آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کو صوبے کے ہر ضلع میں دو اضافی پیٹرول پمپ قائم کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ اجلاس میں بلوچستان میں سیکیورٹی چیک پوسٹوں کی تعداد کم کرنے کے حکومتی فیصلے کو بھی سراہا گیا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صدر نے کہا کہ بلوچستان کے سرحدی علاقوں سے تعلق رکھنے والے تاجروں کو درپیش مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے۔ انہوں نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے بینکوں کو سرحدی تجارتی مقامات پر بینکنگ چینلز قائم کرنے کی ہدایت کرنے کے فیصلے کا خیرمقدم کیا۔ انہوں نے بلوچستان کے نوجوانوں کو ہنر مند بنانے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ وہ گوادر میں روزگار کے مواقع سے بھرپور فائدہ اٹھا سکیں۔ صدر نے بلوچستان کے احساس محرومی کو دور کرنے اور اسے ملک کے دیگر صوبوں کے برابر لانے کے حکومتی عزم کا اعادہ کیا۔ گورنر اور وزیراعلیٰ بلوچستان نے صوبے کی ترقی اور عوام کو درپیش مسائل کے حل میں گہری دلچسپی لینے پر صدر مملکت کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔