حکومت لانے میں ہمارا کوئی کردار نہیں،میر حمل کلمتی
گوادر (ڈیلی گرین گوادر)گوادر کی موجودہ ترقی سے مطمئن نہیں، ترقی کے عمل میں جب تک یہاں کے اسٹک ہولڈرز کو شامل نہیں کیا جاتا ایسی ترقی بے معنی ہوگی۔جام حکومت گرانے میں شامل رہے لیکن قدوس بزنجو کی حکومت لانے میں ہمارا کوئی کردار نہیں،حق دو بلوچستان تحریک کے دھرنے کے خلاف نہیں لیکن دھرنے کو سیاسی عزائم اور مقاصد کے لیے استعمال کیا جارہا ہے۔ساحل و وسائل کی جدوجہد سے کبھی دستبردار نہیں ہوں گے۔ حالیہ بارشوں کے متاثرین کی ریلیف کے لیے ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔ گوادر تحصیل اور پسنی تحصیل کو میری گزارش پر آفت زدہ قرار دیا گیا۔ ان خیالات کا اظہار ایم پی اے گوادر میر حمل کلمتی نے گوادر پریس کلب کے پروگرام حال احوال میں خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انھوں نے کہا کہ بحیثیت علاقہ نمائندہ انھوں نے ہمیشہ اسمبلی فلور پر اور اسمبلی کے باہر علاقے کے عوام کی حتی المقدور نمائندگی کی ہے عوام کو درپیش مسائل اجاگر کیے۔ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان رقبے کے حوالے سے ملک کا سب سے بڑا صوبہ ہے، جو قدرتی دولت سے مالا مال ہے لیکن یہاں کے وسائل کو بیدردی سے لوٹا گیا۔ اس صوبے کو کھبی رقبے کی بنیاد پر فنڈز نہیں دیے گئے۔ریکوڈک کا معاملہ ہو یا بلوچستان کے ساحل پر غیر قانونی ٹرالنگ کا ہماری جماعت نے بلوچستان کی محرومیوں کے خلاف ہمیشہ جدوجہد کی۔ ہم ایف آئی آر ہوئے،قید و بند رہے لیکن اپنے موقف پر ہمیشہ ڈٹے رہے، کھبی اصولوں پر سمجھوتہ نہیں کیا۔جام حکومت کے دور حکومت میں مجھ سمیت اپوزیشن کے سالانہ ترقیاتی فنڈز روکے گئے تھے۔ان کا کہنا تھا کہ ہماری پارٹی کا موقف ہمیشہ واضح ہے ساحل و وسائل کے حوالے سے ہر فورم پر اپنا موقف پیش کیا۔ایک حد تک ہم کامیاب رہے مسنگ پرسنز کا معاملہ ہو،یا دیگر معاملات،ہاری پارٹی نے مرکزی حکومت کو چھ نکات پیش کیے۔لیکن ان پر عمل درآمد نہ ہونے پر ہماری پارٹی نے مرکز سے اپنی راہیں جدا کرلیں۔انھوں نے کہا کہ اقتدار ہمارا منزل نہیں عوامی مفادات مقدم ہیں انھوں نے کہا کہ وہ اور ان کی پارٹی نے گوادر باڈ،غیر قانونی ٹرالنگ کے خلاف، ساحل و وسائل کے لیے ہمیشہ جدوجہد کی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے ہر ایشو پر ہماری پارٹی نے اپنی موقف پیش کیا۔ان کا کہنا تھا گوادر میں ترقی کے بلند بانگ دعوے کئیے جارہے ہیں لیکن ترقی کا عمل اس وقت تک شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکتا جب تک ترقی کے عمل میں یہاں کے اسٹک ہولڈرز کو شامل نہیں کیا جاتا ترقی بے معنی ہوگی۔انھوں نے کہا کہ گوادر میں حالیہ بارشوں سے گوادر سمیت ضلع بھر میں لوگ متاثر ہوئے، دہی علاقوں میں بندات ٹوٹ گئے، لوگوں کی مال مویشیاں بہہ گئیں، نشیبی علاقے زیر آب آگئے،جبکہ شہری علاقوں میں رہائشی مکانات کو نقصان پہنچا۔ انھوں نے کہا کہ میری کوششوں سے وزیر اعلی نے گوادر کو آفت زدہ قرار دیا ہے۔ حالیہ بارشوں سے متاثرین کو ہونے والی نقصانات کا سروے کیا جارہا ہے۔ جبکہ سمندری طوفان کے متاثرہ ماہیگیروں کو بھی جلد ان کے نقصانات کا ازالہ کیا جائے گا۔اس سلسلے میں بہت جلد سروے کا عمل مکمل ہوکر ان کی فہرست پبلک کیا جائیگا۔اور متاثرین کو مالی امداد فراہم کی جائے گی۔ انھوں نے کہا کہ ان کی گزارش پر گوادر ماسٹر پلان کو دوبارہ مرتب کیا گیا جس میں اولڈ ٹان کو شامل کیا گیا۔ان کا کہنا تھا کہ میں حق دو بلوچستان تحریک کے دھرنے کے خلاف نہیں تھا لیکن دھرنے کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کیاجارہا ہے۔جس کے عزائم سے واقف ہوں۔ انھوں نے کہا کہ بحیثیت علاقہ نمائندہ انھوں نے علاقے میں تعلیم، صحت،انفرااسٹکچر، آب نوشی اسکیم اور عوامی فلاح وبہبود سے متعلق کئی منصوبے منظور کرائے ہیں۔انھوں نے جی ڈی اے ہسپتال اور جی ڈی اے پبلک اسکول کو بہتر بنانے کیلئے کئی تجاویز ڈی جی گوادر ڈیولپمنٹ اتھارٹی کو پیش کئیے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ وہ بحیثیت عوامی نمائندہ عوامی خدمت کا جاری رکھیں گے۔بعد ازاں صدر گوادر پریس کلب سلیمان ہاشم نے میر حمل کلمتی کا شکریہ ادا کیا۔