اسٹیٹ بینک کا بل سینیٹ سے بھی پاس کروالیں گے، فواد چوہدری
اسلام آباد(ڈیلی گرین گوادر)وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ اسٹیٹ بینک کا بل جلد سینیٹ سے بھی پاس کروا لیں گے اور اس متعلق وزیر توانائی تفصیلات فراہم کر چکے ہیں۔
کابینہ اجلاس میں وزیر توانائی حماد اظہر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر اطلاعات نے بتایا کہ کابینہ اجلاس میں تجویز دی گئی ہے کہ قائمہ کمیٹیوں میں ایسے ممبران کو حصہ نہ بنایا جائے جو اسی شعبے سے متعلق کاروبار کرتے ہوں۔فواد چوہدری نے واضح کیا کہ نيول گالف کورس کے فيصلے پر حکومت عدالتی احکامات ماننے کی پابند ہے۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ 5لاکھ ایکڑ گندم کی کاشت میں اضافہ ہوا جبکہ اس سال سے گردشی قرضے میں کمی آنا شروع ہوگی، انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے بڑے شہروں کے ماسٹر پلان مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے۔فواد چوہدری نے کہا کہ وفاقی کابینہ کو اومی کرون کیسز پر بریفنگ دی گئی جس کے مطابق روزانہ 5 ہزار کے قریب کیس رپورٹ ہو رہے ہیں جبکہ کراچی میں اومی کرون کے سب سے زیادہ کیس رپورٹ ہو رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سندھ ویکسی نیشن میں سب سے پیچھے ہے اور اس حوالے سے ہم نے 2ارب ڈالر کی ویکسین درآمد کی جس سے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں اضافہ بھی ہوا۔وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ الیکٹورل ریفارمز اور چیئرمین نیب کی توسیع پر اپوزیشن سے بات کرنا چاہتے ہیں لیکن اپوزیشن نے 4سال ایسے ہی گزار دیے ہیں اور باقی بھی ایسے ہی گزار دیں گے۔
پریس کانفرنس سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر توانائی حماد اظہر نے واضح کیا کہ اسٹیٹ بینک کے بورڈ کی تعیناتی وفاقی حکومت کرے گی اور اسکا بورڈ اسٹیٹ بینک کے گورنر کو ہٹا بھی سکتا ہے، اسٹیٹ بینک کے گورنر، ڈپٹی گورنر اور بورڈ آف ڈائریکٹرز کی تعیناتی بھی وفاقی حکومت کے پاس ہی رہے گا۔حماد اظہر نے کہا کہ تین یا پانچ سال کی مدت کا معاملہ پہلے بھی قانون میں موجود تھی اور آج بھی موجود ہے بلکہ وہ پچھلے سال سے موجود ہے۔
وزیر توانائی نے کہا کہ اہم عہدوں پر تعیناتی کرنے کا معاملہ وفاقی حکومت نے آئی ایم ایف سے طویل مذاکرات کے بعد حاصل کیا ہے، جس کے بعد کسی کو کوئی شبہ نہیں رہ جانا چاہیئے، اسٹیٹ بینک کے تمام اثاثے وفاقی حکومت کی ملکیت رہیں گے۔انہوں نے بتایا کہ ن لیگ نے بھی 2015 میں اسٹیٹ بینک کے حوالے سے بل پاس کیا تھا اور اب یہ سیاسی دکان چمکانے کی کوشش کر رہے ہیں۔وزیر توانائی کا کہنا تھا کہ ماضی میں اسٹیٹ بینک کو خود مختاری نہیں دی گئی اگر اسٹیٹ بینک آزاد ہوتا تو معاشی بحران نہ آتا۔