ہائیکورٹ نےایف آئی اےکوبشیرمیمن کے خلاف تادیبی کارروائی سےروک دیا

لاہور(ڈیلی گرین گوادر)لاہور ہائیکورٹ نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف آئی اے) کو سابق ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) ایف آٸی اے بشیرمیمن کے خلاف تادیبی کارروائی سے روک دیا۔بشیرمیمن نے ایف آئی اے سے انکوائریزکا ریکارڈ طلب کرنے سے متعلق درخواست دائر کی تھی، عدالت نے ایف آئی اے کوبشیر میمن کی انکواٸریز کا ریکارڈ فراہم کرنے کا حکم دیا ہے۔عدالت نے کیس کی سماعت 3 فروری تک ملتوی کردی۔

سابق ڈی جی ایف آئی اے بشیر میمن نے ہائی کورٹ میں دائر ضمانت کی درخواست میں مؤقف اختیار کیا کہ ایف آئی اے ایسی دستاویزات پیش کرنے کیلئے دباؤ ڈال رہی ہے جو ان کے پاس نہیں ہیں۔عدالت نے انہیں 50 ہزار روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے 15 روز میں متعلقہ عدالت میں حاضر ہونے کا حکم دیا۔

ایف آئی اے حکام کا موقف ہے کہ بشیر میمن کئی الزامات کا سامنا کررہے ہیں جس میں عمر فاروق ظہور سے قریبی تعلق بھی شامل ہے جومنی لانڈرنگ میں ملوث ہے۔انہوں نے بتایا کہ مبینہ طور پر بشیر میمن نے عمر ظہور کا نام ریڈ نوٹس سے نکالنے کیلئے انٹرپول کو خط لکھا تھا۔ایف آئی اے حکام کے مطابق عمر فاروق ظہور سوئٹزرلینڈ، ناروے، ترکی اور دیگر ممالک کے قانون نافذ کرنے والےاداروں کو مطلوب ہے۔

واضح رہے کہ بشیر میمن نے بطور ایف آئی اے ڈائریکٹر جنرل دسمبر 2019ء میں پاکستان تحریک انصاف کی حکومت سے اپوزیشن کے خلاف مقدمات پر اختلاف کے باعث بطور احتجاج استعفیٰ دے دیا تھا۔انہوں نے بعد ازاں دیئے گئے انٹرویو میں حکومت پر سنگین الزامات عائد کئے تھے تاہم اپریل 2021ء میں وزیراعظم عمران خان نے ان الزامات کو بے بنیاد قرار دے کر مسترد کردیا تھا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے