،خوردنی اشیاء مہنگاکرکے حکمران کس کی خدمت کر رہے ہیں؟ مولانا عبدالحق ہاشمی
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہا ہے کہ حکمرانوں کاضمنی بل مہنگائی کا نیاطوفان لائیگا بنیادی ضروریات،خوردنی اشیاء مہنگاکرکے حکمران کس کی خدمت کر رہے ہیں ہر چیزمہنگا کرنے کے بعد غلط بیانی کرکے کہنا کہ مہنگائی نہیں ہوئی غریب عوام کے زخموں پر نمک پاشی کی جارہی ہے۔ بلوچستان میں غربت بے روزگاری زیادہ ہونے کی وجہ سے مہنگائی سب سے زیادہ لوگوں کو متاثر کرتی ہیں بلوچستان کے عوام مہنگائی، بے روزگاری اور لاقانونیت کے ہاتھوں مجبور ہو کر خود کشیاں کررہے ہیں جبکہ حکومت اور اپوزیشن نے بے حسی کی چادر اوڑھ رکھی ہے۔ انہوں نے کہاکہ حکمرانوں کو خوف خدا نہیں۔ آئی ایم ایف کے پاس جانے کی بجائے خودکشی کا دعویٰ کرنے والا وزیرا عظم آج آئی ایم ایف کا سب سے بڑا ٓلہ کار بنا ہوا ہے۔ ہر شعبہ کسمپرسی کا شکار ہے۔گھی چینی چاول دالوں کی قیمتیں عوام کی پہنچ سے دور ہوگئی یوٹیلٹی بلزاورپٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ نے تو عوام کو زندہ دوگورکر دیا ہے۔ آٹے کی قیمتوں میں اضافہ نے غریب کے منہ سے نوالہ چھین لیا ہے بدترین مہنگائی پر مستزادحکومتی کے ترجمانوں کے عجیب و غریب اور گمراہ کن دعوے سامنے آرہے ہیں۔ حکومت اپنی ناکامی کا بوجھ دوسروں پر ڈال کر بری الذمہ ہونا چاہتی ہے۔زراعت ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی صلاحیت رکھتی ہے۔اہل بلوچستان کا دارومدارزراعت پر تھا لیکن حکمرانوں نے بجلی کی بدترین لوڈشیڈنگ کرکے زراعت ومعیشت کو تباہ کر دیا ہے حکمرانوں کا غریب اورزراعت ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک ناقابل برداشت ہے۔ انہوں نے کہا کہ سونامی حکومت کے پاس مہنگائی کا کوئی توڑ نہیں۔ ظالم حکمرانوں نے پاکستان کو دنیا کا چوتھا مہنگا ترین ملک بنادیا ہے۔ اب وقت آگیا ہے کہ عوام اپنے حقیقی نمائندوں کو پہچانیں۔ یوں محسوس ہوتا ہے کہ جیسے حکمرانوں نے عوام کو رولانے اور معیشت تباہ کرنے کی قسم کھا رکھی ہے۔ وزیر اعظم نے وہ طلسماتی چشمہ پہن رکھا ہے جس سے عوام کی مشکلات کا احساس ہی نہیں، انھیں ہر طرف تباہی کی بجائے خوشحالی ہی نظر آرہی ہے۔ پی آئی اے نے 462ارب روپے کا مقروض ہے جبکہ حکومت نئے جہاز لینے کی پلاننگ کر رہی ہے۔ ان کے پاس وژن نام کی کوئی چیز نہیں۔