صوبے میں تبدیلی نہ آتی تو جام صاحب بلوچستان کے دس فیصد حصے پر متفق ہو چکے تھے، نصیب اللہ مری
کوئٹہ (ڈیلی گرین گوادر) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما صوبائی وزیر تعلیم میر نصیب اللہ مری نے سابق وزیراعلء جام کمال خان کی جانب سے ریکو ڈک کے حوالیسے دیئے گیئے بیان پر اپنے رد عمل میں کہا کہ جام صاحب حقائق کو توڑ مروڑ کر اپنی نا اہلی کو چھپانا چاہتے ہیں جو انہوں نے بحثیت وزیراعلء ریکو ڈک منصوبے میں کی اگر صوبے میں تبدیلی نہ آتی تو جام صاحب تو بلوچستان کے دس فیصد حصے پر متفق ہو چکے تھے اور ان کے اس فیصلے کے نتائیج آنے والی نسلوں کو بھی بھگتنا پڑتے صوبائی وزیر نے کہا جام کمال سے یہ برداشت نہیں ہو رہا کہ وزیراعلء میر عبدالقدوس بزنجو اور انکی حکومت کو ریکو ڈک منصوبے میں صوبے کے لیئے زیادہ حصہ ملنے کا کریڈٹ جائے یہی وجہ ہے کہ وہ کبھی حکومت اور کبھی سرکاری افسروں کو مورد الزام ٹھرا رہے ہیں جنکا اس معاملہ سے کو ئی تعلق نہیں ہے صوبائی وزیر نے جام کمال کو مشورہ دیا ہے کہ وہ حوصلے اور برداشت کا مظاہرہ کریں اور اس حقیقت کو تسلیم کر لیں کہ ان سے وزارت اعلء کا منصب انکے اپنے ہی ہاتھوں چھن چکا ہے اور وہ اس قسم کے بیانات سے عوام کو ورغلا نہیں سکتے ایسے بیانات سے وہ خود کو تمسخر کا نشانہ نہ بنائیں۔