حکومت بلو چستان کا دودھ کی قیمت میں فی لیٹر پانچ روپے تک اضا فہ

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) حکومت بلو چستان نے کوئٹہ میں دودھ کی قیمت میں فی لیٹر پانچ روپے تک اضا فہ کردیا جبکہ ڈیری فارمز ایسوسی نے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے نرخ مزید بڑھانے کا مطالبہ کردیا بدھ محکمہ صنعت و حر فت بلو چستان کی جانب سے کوئٹہ میں تازہ کھلے دودھ کی ہول سیل ڈیری فارم پر قیمت 107روپے سے بڑ ھا کر 111جبکہ دودھ کی ریٹیل دکانوں پر قیمت 120روپے سے بڑھا کر 125روپے فی لیٹر کر دی گئی اس حوالے سے ڈپٹی کمشنر کوئٹہ کی جانب سے با قا عدہ طوپر اعلامیہ بھی جا ری کر دیا گیا ہے دوسری جا نب بلو چستان ڈیری فارم ایسو سی ایشن نے دودھ قیمتوں میں اضا فے کو نا کا فی قرار دیتے ہوئے مستر د کر دیا ہے ڈیر ی فارم ایسو سی ایشن کے صدر الطاف حسین گجر کی صدارت میں منعقدہ اجلاس میں عہدیداران اور فارمزنے کہا کہ انتظامیہ اور انڈسٹریز ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے لائیو سٹاک کو لیٹر بھی لکھا گیا جس میں ڈیری فارمز کو لائیو سٹاک کی طرف سے 127 روپے فی لیٹر دودھ کا نرخ بڑھانے کی سفارش کی گئی مگر انڈسٹریز ڈیپارٹمنٹ نے ریٹ بڑھانے کیلئے ڈپٹی کمشنر کوئٹہ سے سفارشات طلب کیں تو ڈپٹی کمشنر نے 30 اگست 2021ء کو ایک لیٹر جاری کیا جس میں فارم ریٹ 119 روپے فی لیٹر اور رپٹیلر ریٹ 125 روپے فی لیٹر کی تجویز دی مگر اس کے باوجود ڈپٹی کمشنر کوئٹہ، چیئرمین پرائس کنٹرول کمیٹی کے اختیارات دیئے گئے ہیں ہم نے ایک پھر درخواست دی کہ 119 روپے فی لیٹر کا جو ریٹ تجویز کیا گیا ہے وہ ہمارے ساتھ نا انصافی ہے لہذا بڑھتی ہوئی مہنگائی کے تناسب سے اس کو بڑھانے کیلئے نظر ثانی کی جائے جس پر چیف سیکرٹری بلوچستان اور کمشنرکوئٹہ ڈویڑن نے بھی ڈپٹی کمشنر کو نظر ثانی کیلئے کہا مگر ڈپٹی کمشنر ذاتیات کرتے ہوئے کسی کی کوئی بات نہ مانی اور ہمارے ساتھ نا جائز کرتے ہوئے 11 1 روپے فی لیٹر دودھ فروخت کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا جومہنگائی کے تناسب سے اونٹ کے منہ میں زیرہ دینے کے مترادف ہے اور اس پر عملدرآمد کرنا نا ممکن ہے اور نہ جانے کیا وجہ ہوئی جلد اس پر نیا لائحہ عمل اختیار کرتے ہوئے احتجاج کریں گے جس میں شہر میں دودھ کی سپلائی بند کرنے کے ساتھ ساتھ دودھ کی از خود قیمت بڑھا دیں گے۔ اور ساتھ ہی ڈپٹی کمشنر کوئٹہ کے اس اقدام کے پیچھے چھپے محرکات کو سامنے لائیں گے کیونکہ ڈپٹی کمشنر نے اس قسم کا قدم اٹھایا ہے جس سے بہت سارے شکوک و شبہات پیدا ہوئے ہیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے