سریاب کی پسماندگی کے خاتمے کیلئے بی این پی جدوجہد کر رہی ہے، آغا حسن بلوچ
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات ایم این اے آغا حسن بلوچ ایڈووکیٹ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ موجودہ حکومت و ارباب واختیار کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ کوئٹہ کی سب سے بڑی قدیم تاریخی علاقے سریاب میں روڈ توسیع کی وجہ سے عوام شدید مشکلات کا شکار ہیں سست روی کو فوری طور پر ختم کرتے ہوئے منصوبے کو جلد مکمل کرنے کیلئے اقدامات کئے جائیں تاکہ عوام کو مشکلات سے نجات مل سکے بی این پی کوئٹہ سریاب کی سب سے بڑی پارلیمانی جماعت ہونے کی ناطے کوئٹہ ‘سریاب و صوبے کے جملہ مسائل کے حل کیلئے پارٹی ایم پی ایز بھرپور کوشش کر رہے ہیں سابقہ صوبائی حکومت کے ارباب واختیار کی ہٹ دھرمی اور فنڈز کی بندر بانٹ پر عوامی مینڈیٹ کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے بدنیتی کی بنیاد پر ترقیاتی منصوبوں میں خلل ڈالا گیا سریاب کے علاقے میں ہمیشہ حکمرانوں نے نظر انداز کیا یہاں تک کہ ماضی کے حکومت کے وزراءنے دعویٰ کیا تھا کہ سریاب میں کوئی بڑی آبادی نہیں کوئٹہ سریاب کی پسماندگی کے خاتمے کیلئے بی این پی جدوجہد کر رہی ہے پارٹی کے عوامی نمائندے ہر فورم پر مسائل کے حل کیلئے آواز بلند کر رہے ہیں ہماری جدوجہد جاری رہے گی انہوں نے کہا کہ روٹ کی توسیع کی سست روی کو ختم کر کے منصوبوں کو تیزی کے ساتھ مکمل کیا جائے واپڈا ور سوئی سدرن کے ارباب واختیار بھی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ اور گیس پریشر میں کمی کے مسائل کو جلد حل کریںجن علاقوں میں گیس میسر نہیں وہاں فوری طور پر گیس کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ گیس بلوچستان کے نکل رہی ہے مگر کوئٹہ ‘ سریاب و دیگر علاقوں میں گیس کی فراہمی یقینی نہیں بنائی گئی اسی طرح کوئٹہ میں پانی کی قلت کا مسئلہ بھی درپیش ہے ماضی کی حکومتوں نے اس مسئلے سے متعلق کوئی اقدام نہیں اٹھائے جس کی وجہ سے شہر پانی کی قلت کا شکار ہے موجودہ حکومت کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ ماضی کی حکومتوںسے ہونے والی غلطیوں کو مد د نظر رکھ کر سریاب کیلئے میگا پروجیکٹ کا اعلان کریں تاکہ عوام کو مسائل سے چھٹکارا مل سکے بی این پی کے عوامی نمائندے بلوچستان کے مسائل کے حل کیلئے اپنا سیاسی قومی جمہوری کردار ادا کرتے رہیں گے ۔