ثبوتوں کے انبار عمران خان سمیت پی ٹی آئی کو فارغ کرنے کیلئے کافی ہیں، مریم نواز
لاہور(ڈیلی گرین گوادر) پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) ممنوعہ فنڈنگ کیس کی سکروٹنی رپورٹ جاری ہونے کے بعد مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ پے درپے انکشافات، لیکس اور ثبوتوں کے انبار عمران سمیت پوری پی ٹی آئی کو فارغ کرنے کے لیے کافی ہیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ایک بیان میں انہوں نے لکھا کہ دوسروں پر چور چور کے الزام لگانے والے کی جب اپنی تلاشی لی گئی تو اس کا بال بال چوری میں ڈوبا نکلا۔دوسروں پر چور چور کے الزام لگانے والے کی جب اپنی تلاشی لی گئ تو اس کا بال بال چوری میں ڈوبا نکلا۔دوسروں سے فنڈ کے نام پر مال اینٹھنا،پھر اس کو عیاشی کے لیے استعمال کرنا اور چوری چھپانے کے جھوٹ پہ جھوٹ بولنا۔کیا پاکستان کی تاریخ میں عمران خان جیسا کرپٹ، جھوٹا اور سازشی حکمران آیا؟
ان کا کہنا تھا کہ دوسروں سے فنڈ کے نام پر مال اینٹھنا،پھر اس کو عیاشی کے لیے استعمال کرنا اور چوری چھپانے کے جھوٹ پہ جھوٹ بولنا۔ کیا پاکستان کی تاریخ میں عمران خان جیسا کرپٹ، جھوٹا اور سازشی حکمران آیا؟مسلم لیگ ن کی نائب صدر کا کہنکا تھا کہ عمران خان نے نا صرف چوری کی اور چھپائی بلکہ عوام کی جیبوں پر ڈاکہ ڈالا اور انکی محنت اور خون پسینے کی کمائی پر عیش کی۔
عمران خان نے نا صرف چوری کی اور چھپائی بلکہ عوام کی جیبوں پر ڈاکہ ڈالا اور انکی محنت اور خون پسینے کی کمائی پر عیش کی۔ پے درپے انکشافات،لیکس اور ثبوتوں کےانبار عمران سمیت پوری پی ٹی آئی کو فارغ کرنے کے لیے کافی ہیں،اتنے سنگین فراڈ اور سکینڈل تاریخ میں کسی جماعت کے نہیں آئے
مریم نواز نے کہا کہ پے درپے انکشافات، لیکس اور ثبوتوں کے انبار عمران سمیت پوری پی ٹی آئی کو فارغ کرنے کے لیے کافی ہیں، اتنے سنگین فراڈ اور سکینڈل تاریخ میں کسی جماعت کے نہیں آئے۔انصاف کے نام پر پاکستان کو دھوکہ دینے والے عمران خان کا بھانڈہ بیچ چوراہے پھوٹ چکا ہے۔ کون جانتا تھا ثاقب نثار کے ًصادق و امینً کا چہرہ اتنا بھیانک نکلے گا! اس بھیانک چہرے پر پردہ ڈالے رکھنے پر الیکشن کمشن کے سابق عہدیدار بھی جوابدہ ہیں۔
انہوں نے ایک اور ٹویٹ میں مزید کہا کہ انصاف کے نام پر پاکستان کو دھوکہ دینے والے عمران خان کا بھانڈہ بیچ چوراہے پھوٹ چکا ہے۔ کون جانتا تھا ثاقب نثار کے صادق و امین کا چہرہ اتنا بھیانک نکلے گا، اس بھیانک چہرے پر پردہ ڈالے رکھنے پر الیکشن کمشن کے سابق عہدیدار بھی جوابدہ ہیں۔