بلوچستان میں بارشیں کم ہونے سے پانی کی سطح زیر ِزمین کافی حد تک گرچکی ہے، نواب زہری
خضدار(ڈیلی گرین گوادر) سابق وزیراعلیٰ بلوچستان چیف آف جھالاوان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنماء نواب ثناء اللہ خان زہری نے کہاہے کہ بلوچستان میں بارشیں کم ہونے سے پانی کی سطح زیر ِزمین کافی حد تک گرچکی ہے انسانوں کی طرح چرند پرند مال مویشی بھی پانی کی قلت سے کافی حد تک متاثر ہوچکے ہیں۔اس سلسلے میں حکومتوں کو پیشگی موثر حکمت عملی اور منصوبہ بندی کرنے کی ضرورت ہے تاہم ایسی کوئی منصوبہ بندی نہیں کی گئی ہے، میری حکومت نے یہ منصوبہ بندی کر رکھی تھی کہ آخری پی ایس ڈی میں ڈیمز کو زیادہ سے زیادہ ترجیح دینا ہے اور بجٹ میں بلوچستان کے تمام اضلاع میں ڈیمز بنانے کی خطیر رقم رکھنے کی خواہش تھی تاہم ہماری حکومت کو چلنے نہیں دیا گیا ان خیالات کا اظہار انہوں نے خضدار میں مختلف طبقات سے عوامی مسائل پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ سابق وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری کا کہنا تھاکہ بلوچستان میں اکثر آبادی کا انحصار بارش کے پانی پرہوتا ہے تاہم بلوچستان میں بارشیں کم ہوتی ہیں جب بارش ہوتی ہے تو وہ بھی ندی نالوں کی نظر ہو کر ضائع ہوجاتا ہے جس سے قحط سالی اور زمینوں کی خشک سالی جیسے چیلنجز درپیش آجاتے ہیں اس وقت بھی بلوچستان میں پانی کی قلت شدت کے ساتھ محسوس کی جارہی ہے خشک سالی نے پورے بلوچستان میں ڈیرے ڈال رکھی ہے بارش کے پانی پر آباد ہونے والی زمینیں غیر آباد ہوچکی ہیں۔ اس سلسلے میں حکومتوں کو پیشگی منصوبہ بندی کرنے کی ضرورت ہے تاہم اس اہم بنیادی ضرور ت کی جانب حکومت کی توجہ بہت کم ہے۔ڈیمز کا بننا ہماری حکومت کی ترجیحات میں شامل تھی اور میر ی کوشش تھی کہ اپنی حکومت کے دوران آخری پی ایس ڈی میں ڈیمز کو ترجیح دیکر زیادہ تر بجٹ ڈیمز بنانے پر خرچ کرونگا تاہم ہماری حکومت کو رہنے نہیں دیا گیااور عوامی مفادات کو ٹھیس پہنچا۔