بارکونسل کیسا تھ ملکرریکوڈک کوفروخت کرنے سے روکنے کی کوشش کریں گے، نوابزادہ لشکری رئیسانی

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)سینئر سیاستدان وسابق سینیٹر نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے کہا ہے کہ بار کونسل کیساتھ ملکر ریکوڈک کو فروخت کرنے سے روکنے کی کوشش کریں گے، قومی حقوق پر کبھی مصلحت کا شکار نہیں ہوئے اس لیے ہمارے اسمبلیوں میں جانے کا راستہ روکا جاتا ہے، سیاسی عمل سے بلوچستان کے حقوق کا دفاع کریں گے یہ بات انہوں نے بلوچستان ہائیکورٹ میں بلوچستان بار کونسل کے عہدیداروں اور سینئر وکلاء رہنماوں سے ملاقات کے بعد بار کونسل کے ارکان کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔ نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے کہا کہ بلوچستان بار کونسل نے ریکوڈک کے مجوزہ معاہدے کیخلاف ہر فورم پر اس کا دفاع کرنے کا اعلان کیا ہے جو خوش آئند ہے،بار کونسل سے یکجہتی کیلئے آئے ہیں بار کونسل کیساتھ ملکر ریکوڈک کو فروخت کرنے سے روکنے کی کوشش کریں گے، انہوں نے کہا کہ اہم قومی اثاثے ریکوڈک سے متعلق گزشتہ روز ہونے والے صوبائی اسمبلی کے پراسرار ان کیمرہ اجلاس سے صوبے میں میڈیا، وکلا، طلبا سمیت باشعور سیاسی کارکن جو بلوچستان سے محبت کرتے ہیں ان میں تشویش پائی جاتی ہے، تاہم ا ن لوگوں کا کردار سامنے آگیا ہے جنہیں کسی نہ کسی حوالے سے سلیکٹ کرکے اسمبلی میں بیٹھایا گیا ہے یہ لوگ آستین کے سانپ ہیں،بلوچستا ن کے عام لوگ پارٹی مفادات سے بالاتر ہوکر قومی مفادات کو ترجیح دیتے ہوئے وہ آستین کے سانپ جو بلوچستان کے لوگوں کی پیٹھ میں چھرا گھونپ کر بلوچستان کے وسائل پر ڈاکہ ڈالنا چاہتے ہیں ان کو اپنی صفوں سے نکال باہر کریں گے اور ایک سیاسی عمل سے بلوچستان کے حقوق کا دفاع کریں گے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز ہونے والے بلوچستان اسمبلی کے ان کیمرہ اجلاس کا نواب محمد اسلم خان رئیسانی نے بائیکاٹ کیاہم قومی حقوق پر کبھی مصلحت کا شکار نہیں ہوئے اس لیے ہمارے اسمبلیوں میں جانے کا راستہ روکا جاتا ہے، این اے 265 پر بلوچستان ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ میں کیس زیر سماعت ہے،ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ اپوزیشن ارکان اسمبلی کی ان کیمرہ اجلاس میں شرکت افسوسناک ہے،بلوچستان نیشنل پارٹی کا موقف اگر بلوچستان کے حق میں ہوا تو مل کر جنگ لڑیں گے اور اگر موقف ذاتی اور چند افراد کے مفاد کو ترجیح دینا ہوا تو پھر ساتھ نہیں چلیں گے،اس موقع پر بلوچستان بار کونسل کے راحب بلیدی ایڈووکیٹ نے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کے اہم سرکردہ رہنماء نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے بلوچستان بار کونسل کی حمایت کی ہے صوبے کی محرومیوں اور وسائل پر ڈاکہ ڈالنے کیخلاف ہم سب متحد ہیں، بلوچستان با ر کونسل نے ریکوڈک سے متعلق مجوزہ فیصلے کو بلوچستان ہائیکورٹ میں چیلنج کرنے کیلئے تیاری مکمل کرلی ہے، ریکوڈک پر ممکنہ فیصلے کیخلاف بلوچستان کی تمام عدالتوں کا بائیکاٹ کیا گیا، انہوں نے کہا کہ راتوں رات جام کمال خان کو ہٹاکر عبدالقدوس بزنجو کو وزیراعلیٰ منتخب کرانا بھی اس معاہدے کی کڑی معلوم ہوتی ہے بلوچستان بار کونسل نے عہد کیا ہے کہ بلوچستان کے حقوق سے ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے،قبل ازیں بلوچستان بار کونسل کے عہدیداروں سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے کہا کہ ریکوڈک بلوچستان کا قومی سرمایہ ہے اس پر کھل کر بات ہونی چاہیے تاکہ صوبے کے لوگوں کو پتہ چل سکے کہ ان کے مستقبل سے متعلق کیا فیصلہ ہونے جارہا ہے اور جنہیں عوام کا منتخب نمائندہ کہا جاتا ہے انہوں نے بند کمرے میں کیا فیصلہ کیا ہے انہوں نے کہا کہ وکلاء نے جو فیصلہ کیا ہے کہ اس سے بلوچستان کے لوگوں کو حوصلہ ملا ہے خواہش ہے کہ ہم ایک آواز ہوکر صوبے کے وسائل پر اختیار کی جدوجہد کریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے