روسی صد رکا ناموسِ رسالت کی حمایت میں بیان مغربی گستاخوں کا منہ کالا کرنے کے مترادف ہے، مولانا عبد الرحمن

کوئٹہ(ڈیلی گرین گواد)جمعیت علماء اسلام ضلع کوئٹہ کے امیر مولانا عبد الرحمن رفیق سرپرست مولانا قاری مہر اللہ شیخ مولانا احمد جان مولانا محمد ہاشم خیشکی مولانا حکیم حبیب اللہ حافظ عبد الحق حقانی مولانا محمد اشرف جان مفتی غلام نبی محمدی مولانا مفتی عبد السلام رئیسانی شیخ مولانا عبد الاحد محمد حسنی مفتی عبد الغفور مدنی حافظ سراج الدین حاجی محمد شاہ لالا مفتی رحمت اللہ مولانا حافظ سردار محمد نورزئی حاجی صالح محمد حافظ دوست محمد اور دیگر نے کہا کہ روسی صدر ولادیمیر پوٹن کا ناموسِ رسالت صلی اللہ علیہ وسلم کی حمایت میں بیان مغربی گستاخوں کا منہ کالا کرنے کے مترادف ہے آج غیر مسلم حکمران اسلام کی شان سمجھنے لگے ہیں جبکہ مسلم ممالک کے حکمرانوں نے مغربی تہذیب کو اپنے ذہنوں پر حاوی کرلیا ہے اس لیے مسلم ممالک مغربی تہذیب کے افکار و فکری یلغار کا مقابلہ نہیں کر پا رہے‘پس پردہ مغرب اپنے مذموم عزائم کی تکمیل کے لیے مسلم عوام میں اپنے فکر و فلسفے کو پھیلا کر مسلمانوں کو ان کی تہذیب وتمدن سے دور کر رہا ہے جبکہ مسلم دنیا میں انتشار وخلفشار پیدا کرکے انہیں آپس میں دست و گریبا ں کیا ہوا ہے‘ مغربی تہذیب کی یلغار میں سوشل اور الیکٹرونک میڈیا کا بہت اہم کر دار ہے‘ یہ دونوں ادارے ہی کمرشلائزڈ ہیں‘ دجالی فتنے کے ذریعے مسلم ممالک اور ان کے عوام کو الیکٹرونک اور سوشل میڈیا کا دلدادہ بنا کر تباہ و برباد کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے اور بیرونی فنڈنگ سے فحش اشتہارات اور ڈرامے بنا کر مغرب کا ایجنڈا نافذ کیا جا رہا ہے یہی وجہ ہے کہ مسلم دنیا کی نئی نسل مغربی تہذیب کی طرف تیزی سے راغب ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مغرب مسلم دنیا میں فرقہ واریت کا بیج بو کر اس کی آبیاری کر رہا ہے‘ حالیہ دور میں امت مسلمہ مختلف فرقوں اور ازم میں تقسیم ہے جبکہ کچھ ممالک تو معذرت خواہانہ رویہ اختیار کرتے ہوئے اپنے ملک کو سیکو لر اسٹیٹ کہلوانے میں فخر محسوس کر تے ہیں‘ مسلمانوں کے درمیان فکری انتشار اور مفاد پرستی ہی مغربی تہذیب کے خلاف مزاحمت میں سب سے بڑی رکا وٹ ہے جبکہ ایک پہلو یہ بھی ہے کہ جب مسلم حکمران حزب اختلاف میں ہوتے ہیں تو ان کے دعوے اور وعدے الگ نوعیت کے ہوتے ہیں اور جب وہ اقتدار میں آجاتے ہیں تو ان کی سوچ کے پہلو ہی بدل جاتے ہیں‘ مغرب کی جانب سے مسلم حکمرانوں کو قرضے دیے جاتے ہیں جو عوام کو مہنگائی کی صورت میں بھگتنا پڑتے ہیں‘عوام کساد بازاری اور مہنگائی کے بوجھ سے نکلنے کے لیے غلط راستوں کا انتخاب کرتے ہیں‘ گھریلو خواتین بھی پیٹ پالنے کے لیے نکلتی ہیں جس سے مسلم معاشرے میں بگاڑ پید ا ہوتا ہے۔انہوں نے کہا جمعیت علمائے اسلام ناموس رسالت اور ناموس صحابہ پر آنچ نہیں آنے دے گی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے