حکومت اور ڈاکٹروں کو لچک کا مظاہرہ کرنا چاہیے، ثناء بلوچ

کوئٹہ (ڈیلی گرین گوادر) بلوچستان نیشنل پارٹی کے رہنما ء ورکن صوبائی اسمبلی ثنا ء بلوچ نے کہاہے کہ بلوچستان میں ڈاکٹروں کی گرفتاری اورسزا درست عمل نہیں ہے حکومت اورڈاکٹروں کو لچک کا مظاہرہ کرنا چاہیے سابقہ حکومت کی روش اپنانا اور ضد و انا کو ایک طرف رکھ کر ڈاکٹروں کے مسائل کو خالصتا پروفیشنل بنیادوں پر حل کیا جائے صوبائی حکومت نے بارڈرمینجمنٹ کے حوالے سے اعلانات تو کئے ہیں لیکن عملا سرحدوں پر وفاقی فورسز بلوچستان کے عوام کیساتھ جانوروں سا سلوک کررہے ہیں حکومت تحریری طور پر بارڈر پالیسی، سرحدات پر مقامی تجارت، ٹوکن کے خاتمے کا نوٹیفکیشن جاری کرے۔ان خیالات کااظہار انہوں نے اپنے بیان میں کیا۔ ثناء بلوچ نے کہاکہ بلوچستان میں ڈاکٹروں کی گرفتاری اورسزا درست عمل نہیں ہے حکومت اورڈاکٹروں کو لچک کا مظاہرہ کرنا چاہیے اور قابل عمل مطالبات کو تسلیم کرلینا چاہیے تاکہ صحت کے شعبہ کو مزید بحرانات سے بچایا جائے،انہوں نے کہاکہ سابقہ حکومت کی روش اپنانا اور ضد و انا کو ایک طرف رکھ کر ڈاکٹروں کے مسائل کو خالصتا پروفیشنل بنیادوں پر حل کیا جائے،ایک وڈیو شیئر کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ یہ بلوچستان ہے جہاں بچوں کی روٹی کیلئے والدین کو ہفتوں بھوک و پیاس میں سرحدوں پر گزارنا پڑتا ہے اگر لوگ بغاوت نہ کریں تو کیا کریں؟ یہ پیغام ایک بلوچ نے بھیجاہے،انہوں نے تجویز دی کہ صوبائی حکومت نے بارڈرمینجمنٹ کے حوالے سے اعلانات تو کئے ہیں لیکن عملا سرحدوں پر وفاقی فورسز بلوچستان کے عوام کیساتھ جانوروں سا سلوک کررہے ہیں حکومت تحریری طور پر بارڈر پالیسی، سرحدات پر مقامی تجارت، ٹوکن کے خاتمے کا نوٹیفکیشن جاری کرے ثناء بلوچ نے کہاکہ سابقہ حکومت (کمال)نے تعلیم کے شعبہ کے ساتھ دشمنوں جیسا سلوک کیاتین سابقہ بجٹوں میں فنڈز مختص ہونے کے باوجود خضدار دشمنی میں سابقہ حکومت نے میڈیکل کالج پر کام روک دیاکئی بار اسمبلی میں آواز اٹھایا لیکن سابقہ حکومت نے مجرمانہ پالیسی اپنائی جو کالج 3 ارب میں مکمل ہونا تھا تاخیر کی وجہ سے اب 9 ارب روپے تک لاگت پہنچ گئی ہے۔خضدار، لورالائی میڈیکل کالج پر %1 کام نہیں ہوا، خاران سمیت تمام ریذیڈنشل کالجز پر کام روک دیاگیاہے 2019-20و بعد ازاں بجٹ میں تعلیم کیلئے رقم ضائع کردیاہے موجودہ حکومت کو جنگی بنیادوں پر تعلیم کے پر توجہ کی ضرورت ہے۔انہوں نے سوال اٹھایاکہ کیا پنجاب میں کھیتوں میں ہل چلانے سے پہلے ٹوکن کیلے گھنٹوں انتظار کرنا پڑتا ہے؟ بلوچ ماہی گیرمچھلی پکڑنے سے پہلے گھنٹہ ٹوکن کا انتظار کریں یہ کیسیادارے ہیں عوام کی زندگی اجیرن کردی ہے سرحدات پر کاروبار بند، سمندر میں مچھلی کے شکار پر پابندی، تعلیم پر قدغن، روزگار نہیں وزیر اعلی و وزیر صحت کو سردی میں احتجاج کرنے والے ھمارے مستقبل کے معماروں کے جائز مسہلہ کا نوٹس لینا چاہیے پی ایم سی کو سخت خط اور بلوچستان کے میڈیکل طلبا کیساتھ امتیازی سلوک کا خاتمہ کریں خضدار، لورلائی، کیچ کا لجز پر جنگی بنیادوں پر کام کیا جائے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے