حکمرانوں کے گھر جانے کے دن قریب آچکے ہیں، مولانا عبدالواسع
کو ئٹہ (ڈیلی گرین گوادر) جمعیت علماء اسلام بلوچستان کے صوبائی امیر مولانا عبدالواسع اور جنرل سیکرٹری سید آغا محمود شاہ نے بلوچستان کے معاملات میں وفاقی حکومت کی مبینہ مداخلت کو غیر جمہوری و غیر آئینی اقدام قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وفاقی حکومت بلوچستان کے معاملات میں مداخلت کرکے صوبے کو ہر حوالے سے محروم رکھنا چاہتی ہے، بلوچستان میں کاروبار زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی ہے، ایف بی آر، سوئی سدرن گیس کمپنی، کیسکو سمیت ہر وفاقی ادارہ بلوچستان کے عوام کو سہولیات کی فراہمی کی بجائے انہیں لوٹ رہا ہے۔ ان خیالات کا ظہار انہوں نے جمعیت علماء اسلام کے ذمہ داران سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت ایک ساز ش کے تحت ملک بھر اور باالخصوص بلوچستان میں گیس کا بحران پیدا کرکے یہاں کے عوام کی مشکلات میں اضافہ کررہی ہے یہ سب کچھ حکمران اپنی نااہلی چھپانے کے لئے کررہے ہیں پہلے انہوں نے ایل این جی برآمد نہیں کی اور اب انڈسٹریز کی گیس بند کردی گئی ہے بلکہ صارفین کو بھی گیس کی فراہمی میں وفاقی حکومت روٹے اٹکانے کی کوششوں میں مصروف ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں اس وقت ہر طبقہ پریشانی سے دوچار ہے جبکہ ملک کے تمام طبقہ سراپا احتجاج ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے عوام کا ذریعہ معاش بارڈر ٹریڈ سے وابستہ ہے مگر اب وہاں پر صوبے کی تاجر برادری ایف بی آر اور کسٹم حکام کے مبینہ ناروا رویہ کی وجہ سے مشکل صورتحال دوچار ہیں۔ صنعت و تجارت سے وابستہ افراد مذکورہ اداروں کی ناروا پالیسیوں کے خلاف احتجاج پر ہیں مگر ان کے جائز مسائل حل نہیں کئے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وفاق ہر معاملے میں بے جا مداخلت کرکے یہاں کے عوام کو احتجاج پر مجبور کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکمرانوں کے گھر جانے کے دن قریب آچکے ہیں، پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ اور جمعیت علماء اسلام موجودہ حالات کا مقابلہ کرنے کے لئے ہر فورم پر آواز بلند کرے گی اور جمہوری طرز احتجاج اپنا کر عوام کو ان کے حقوق دلائے گی۔