نیب کیسز میں سزاوں کا تناسب 60% سے زائد رہا ہے، ڈائر یکٹر جنرل نیب
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)ڈائر یکٹر جنرل نیب بلوچستان فرمان اللہ خان نے کہا ہے کہ نیب کرپشن کے مکمل خاتمے کے لئے پر عزم ہے، وائٹ کالر کرائم کی تحقیقات دنیا بھر میں ایک مشکل کام سمجھا جاتا ہے، تاہم نیب نے اپنے قیام سے لیکر اب تک اس قومی ذمہ داری کو بخوبی نبھایا ہے، نیب کیسز میں سزاوں کا تناسب 60% سے زائد رہا ہے، کرپشن ایک سرطان ہے جس کا علاج سرجری ہے، شعور و آگاہی اور تدارک کی پالیسی کے باوجود جو عناصر باز نہ آئے ان کے خلاف این اے او کے تحت بھر پور کاروائی کی جائیگی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے انسداد بد عنوانی کی مناسبت سے صوبای حکومت کے تعاون سے سول سیکر ٹریٹ میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔مشیر داخلہ ضیاء لانگو، سینئر ایس ایم بی آر اکبرحریفال، سیکرٹری ایس ایند جی ڈی اے ہاشم غلزئی، وی سی بلوچستان یونیورسٹی شفیق الرحمان، وائس چیئر پرسن ایچ آر سی پی حبیب طاہر اور صوبائی سیکرٹریز بھی تقریب میں شریک تھے۔ڈی جی نیب بلوچستان نے شرکاء کو بتایاکہ چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال کی سربراہی میں نیب اپنی سہہ جہتی حکمت عملی کے تحت معاشرے سے کرپشن کے تدارک کے لئے تمام وسائل بروئے کار لا رہا ہے، اس حکمت عملی کے ایک جز تدارک کے تحت مختلف کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں جن کی بدولت سرکاری وسائل کو ضیاع سے بچایا جا رہا ہے۔انہوں نے محکمہ صحت میں اصلاحات کے حوالے سے بتایا کہ نیب کی بدولت بڑے عرصے بعد محکمہ صحت بلوچستان میں کم قیمت،معیاری ادویات اور طبی آلات کی خریداری ممکن ہوئی ہے، محکمہ خوراک میں گندم کی خریداری سے لے کر عوام تک رسائی کے عمل میں کرپٹ عناصر کا قلع قمع کر دیا گیا ہے۔نیب پی ایس ڈی پی میں بڑے منصوبوں کے حوالے سے کرپشن اور قومی وسائل کے ضیاع کو ختم کرنے کے لئے صوبائی حکومت کے ساتھ رابطے میں ہے اس کے علاوہ بلوچستان ٹیکس بورڈ میں اصلاحات اور گوادار اراضی کی غیر قانونی الاٹمنٹ ختم کرنے کے لئے بھی اقدامات اْٹھائے جا رہے ہیں۔انہوں نے افسران کو مخاطب ہو کر کہا کہ نیب کی مجبوری ہے کہ وہ مختلف کیسز میں افسران کو طلب کرتی ہے تاہم ایمان دار افسران اس حوالے سے تعاون کریں۔ انہوں نے نیب کی شعور و آگاہی مہم کے بارے میں شرکاء کو بتایا کہ نیب عوام میں سیمینار، لیکچر، اور کردار سازی کی انجمنوں کے قیام کے زریعے کرپشن کے خلاف نفرت پیدا کررہا ہے۔ ان اقدامات کے خاطرخواہ نتائج سامنے ارہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کچھ عناصر کرپشن کے سرطان میں مبتلا ہیں ان کا علاج انفورسمنٹ کی سرجری ہی سے ممکن ہے، شعور و آگاہی اور تدارک کی پالیسی کے باوجود جو عناصر باز نہ آئے تو ان کے خلاف این اے او کے تحت بھر پور کاروائی کی جائیگی۔مشیر داخلہ ضیاء لانگو، سینئر ایس ایم بی آر اکبر حر یفال، سیکرٹری ایس ایند جی ڈی اے ہاشم غلزئی، سابق سینیٹر روشن خورشید بروچہ وی سی بلوچستان یونیورسٹی شفیق الرحمان، وائس چیئر پرسن ایچ آر سی پی حبیب طاہر نے بھی اس موقع پر خطاب کیا۔