بلوچستان کی سلیکٹڈ حکومت کی وجہ سے عوام کا جینا محال ہوچکا ہے بلوچستان یرغمال مارشلا نافذ ہے، میررحمت صالح بلوچ

پنجگور (ڈیلی گرین گوادر) نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر سابق صوبائی وزیر میر رحمت صالح بلوچ نے کہا کہ ملک بالخصوص بلوچستان کی نااہل سلیکٹڈ حکومت کی وجہ سے عوام کا جینا محال ہوچکا ہے بلوچستان کویرغمال بناکر عملا یہاں مارشلا نافذ ہے انہوں نے کہا کہ پنجگور میں سرکاری ادارے برائے نام ہیں کارکردگی صفر ہے جونیئر افسران کو سنئیر کی جگہ لگاکر لوٹ مار کا بازار گرم کیا گیا ہے لوگ ظہر کے بعد گھروں سے نہیں نکل پارہے مسلح جہتے شہر کی سڑکوں پر دندناتے پھر رہے ہیں قتل و غارتگری کا بازار گرم ہے ٹوکن اور اسٹیکرز کے نام پر غریب عوام کا استحصال کرکے انکا عزت نفس مجروح کیا جارہا ہے اور مذید علاقائی تعصب کو ابھار کر بلوچ قوم کو تقسیم کی طرف کے جانے کی مذموم سازش بھی ہورہا ہے نیشنل پارٹی عوامی مفادات کے برعکس اقدامات کی نہ صرف مذمت کرتی ہے بلکہ عوام کو اعتماد میں لیکر مذموم مقاصد کے خلاف سڑکوں پر نکلے گی پنجگور میں اس وقت لینڈ مافیابھی سرگرم ہے اور اس کے لیے کوئی قائدہ قانون نہیں ہے وہ جب چائیں لوگوں کی زمینوں کو قبضہ کرتے ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقعے پر نیشنل پارٹی کے ضلعی صدر حاجی صالح محمد مرکزی جوائنٹ سیکرٹری پھلین بلوچ جنرل سکریٹری محمد صدیق بلوچ تحصیل صدر تاج بلوچ نائب صدر شعیب جان محمد ایوب دہواری چیرمین عبدالمالک بلوچ اور دیگر موجود تھے میر رحمت صالح نے کہا کہ ایک مذموم سازش کے تحت قوموں کی شناخت ختم کی جارہی ہے سیاسی ورکر اور میڈیا نمائندے پابند سلاسل ہیں ملک میں اپنے جائز حق کے لیے سوال کرنا جرم اور گناہ بن چکا ہے ریاست شلٹر عوام کے لیے ایک شلٹر ہوتی ہے مگر افسوس ریاست اداروں نے عوام سے یہ بھی حق چھین لیا ہے بلوچستان میں مسنگ پرسن کا مسلہ گمبھیر ہے عوام سراپا احتجاج ہے گوادر میں عوام کا احتجاج سب کے سامنے ہے عوام کے لیے روزگار کے ذریعے بند ہیں بارڈر پر مخصوص افراد کو قبضہ دیاگیا ہیجو ہمارے لوگوں کے لیے روزگار کا واحد زریعہ ہے اسے فوری طور پر بکھولا جائے اسٹیکرز اور ٹوکن کی شرط کرکے ہر خاص وعام کو کاروبار کرنے کے لیے آزادانہ ماحول فراہم کیا جائے ساحل بلوچستان پر جونیشنل اور انٹرنیشنل مافیا براجمان ہیں وہ غریب ماہی گیروں کا معاشی قتل عام کررہے ہیں مقامی لوگوں سے انکا روزگار چھین لیاگیا ہے اور انکے معاشی زرائعے پر قبضہ ہوچکا ہے انہوں نے کہا کہ عوامی فلاح وبہبود کے نام پر قائم پنجگور کے تمام ادارے ایجوکیشن اور ہیلتھ مفلوج ہیں عوام کو ان سے کوئی ریلیف نہیں مل رہا ہے جونیرز کو سنئیرز کی جگہ پوسٹ کیا گیا ہے جن کا کردار صرف لوٹ مار ہے اوروہ اسے موقع غنیمت جان کر لوٹ مار کررہے ہیں احتساب کے ادارے تمامتر بے قاعدگیوں پر چھپ سادے ہوئے ہیں انہوں نے کہا کہ پنجگور بدترین دور سے گزر رہا ہے یہاں کا بنیادی ڈھانچہ تباہ کرکے شہر میں سڑکوں کی تعمیر ومرمت کے نام پر لوٹ کھسوٹ کا بازار گرم ہے یہاں حکومتی اور ریاستی رٹ کئیں نظر نہیں آتالوگوں کو ایف سی اور پولیس چیک پوسٹوں کے قریب ہتھیار بند لوگ مارتے اور لوٹتے ہیں مسلح جہتوں کو چھوٹ دی گئی ہے میگا پروجیکٹ کے نام پر مخصوص لوگوں کو نوازا جارہا ہے اور میگا پروجیکٹس کے پیسے ایڈوانس نکالے گئے ہیں نیب اور اینٹی کرپشن کے ادارے کہاں ہیں جو عوامی وسائل کی لوٹ کھسوٹ پر چھپ ہیں انہوں نے کہا کہ پنجگورمیں ایسے منصوبے ہیں جن پر دس فیصد کام بھی نہیں ہوا ہے مگر ٹھیکیداروں کو سو فیصد ادائیگی کردی گئی ہے بدامنی کی وجہ سے لوگ ظہر کے بعد گھروں میں محصور بن جاتے ہیں ہائی کورٹ بینچ پنجگور بدامنی پریہاں آکر کیس کی سماعت کرے لینڈ مافیا عوام کے جدی پشتی زمینوں پر قابض ہورہے ہیں ملک کو آئین کے تحت چلایا جائے بلوچ عوام کے مطالبات آئین پاکستان کے فریم ورک کے مطابق ہیں انہوں نے کہا کہ پنجگور میں قتل عام کی جوبھی وجوہات ہیں انکا کھوج کنٹرول اور روک تھام ریاستی اداروں کی زمہ داری ہے اور یہ اداروں کی کمزوری کو ظاہر کرتا ہے کہ وہ عوام کے جان ومال کے تحفظ نہیں کرسکتے بارڈر کا مسئلہ بھی ایک سازش ہے جس کو بلوچ کی تقسیم کا ذریعہ بنایا جارہا ہے یہاں تربت سوراب پنجگور کاجو تعصب پیدا کرنے کا مقصد لوگوں کو آپس میں دست وگریباں کرنا ہے بلوچستان کے ہر فرد کو بارڈر پر کاروبار کرنے کا حق حاصل ہے نیشنل پارٹی لوکل ایشوز پر حق دو بلوچستان تحریک کے ساتھ ہے اور ٹوکن سسٹم کو قوم کی تقسیم کا ذریعہ سمجھ کر اسے مسترد کرتی ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے