آج رات تک لاپتہ بلوچ طلباء منظرعام پرنہیں آئے تو صوبے کے تعلیمی ادارے بند کردینگے، طلباء تنظیمیں
کوئٹہ (ڈیلی گرین گوادر) جامعہ بلوچستان کے دو طلباء سہیل بلوچ اور فصیح بلوچ کی عدم بازیابی کی وجہ سے آج کویٹہ پریس کلب میں ایک اہم پریس کانفرنس کیا گیا۔ جس کی نمائندگی طلباء تنظیموں نے کی۔ جس میں پیپلز اسٹوڈنٹس فیڈریشن بلوچستان کے جنرل سیکرٹری جہانگیر بلوچ، بی ایس او پجار کے مرکزی چیئرمین زبیر بلوچ، بی ایس او کے مرکزی کمیٹی کے رکن عدنان بلوچ، بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کے مرکزی کمیٹی کے رکن صمیہ بلوچ، پختون اسٹوڈنٹس فیڈریشن بلوچستان کے رکن آغا، اور گمشدہ طلباء کے متاثرہ خاندان میں سے جہانگیر بلوچ اور قائد بلوچ نے شرکت کی۔ پریس کانفرنس میں شریک نمائندوں نے کہا کہ حکومتی کمیٹی نے 15 دن کا وقت تو مانگا لیکن تاحال اس مسئلے پر کوئی عمل نہیں کیا گیا اور آج رات ان کا ڈیڈ لائن ختم ہو جائے گا۔ مزید بات کرتے ہوئے طلباء تنظیموں کے سربراہان نے کہا کہ آج رات تک اگر لاپتہ بلوچ طلباء کو منظر عام پر نہیں لایا گیا تو یہ احتجاج شدت اختیار کرتے ہوئے پورے صوبے میں تعلیمی ادارے بند کردیں گے اور بلوچستان کے مین شاہراہوں کو بھی بند کرکے دھرنا دیا جائے گا۔اور بلوچستان یونیورسٹی میں کسی بھی قسم کے امتحانات کی اجازت نہیں دی جائے گی۔