غیر قانونی ٹرالنگ کا سختی سے سد باب کیا جارہا ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا ہے کہ سخت رویوں سے ہمیشہ مسائل پیدا ہوتے ہیں اور فیصلے لینے میں تاخیر سے نقصانات ہوتے ہیں گوادر دھرنا جولائی سے جاری ہے ہم نے گودار دھرنے سے متعلق لچک کا مظاہرہ کرتے ہوئے مزاکرات کئے اور انکے مطالبات کو نہ صرف تسلیم کیا بلکہ انکے مطالبات پر عملدرآمد بھی کیا جا رہا ہے غیر قانونی ٹرالنگ کا سختی سے سدباب کیا جارہا ہے سرحدی علاقوں کے لوگوں کو انکے روزگار کے لئے بہت زیادہ ریلیف دیا جارہا ہے مزید کراسنگ پوائنٹس بنائی جارہے ہیں بجلی پانی کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جارہاہے اور 70 فیصد چیک پوسٹوں کو ختم کر دیا گیا ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی کے مرکزی رہنما لیاقت بلوچ سے بات چیت کرتے ہوئے کیا جنہوں نے یہاں ان سے ملاقات کی جماعت اسلامی کی صوبائی قیادت چیف سیکریٹری بلوچستان مطہر نیاز رانا آئی جی پولیس اور ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ بھی اس موقع پر موجود تھے ملاقات میں جماعت اسلامی کے ضلعی رہنما مولانا ہدایت الرحمان کی قیادت میں گوادر میں جاری دھرنے سے متعلق امور پر بات چیت کی گئی وزیراعلیٰ نے جماعت اسلامی کے رہنما کو دھرنے کے مطالبات کے حوالے سے صوبائی حکومت کے اقدامات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ حکومت خود بھی ان مطالبات کو صیح تسلیم کرتی ہے اور ان مسائل کا حل ہماری حکومت کی ترجیحات میں پہلے ہی سے شامل ہے ہم اپنے لوگوں کی بھلائی اور انکے روزگار کے دستیاب وسائل کے تحفظ کے لئے کسی حد تک بھی جانے کے لئے تیار ہیں وزیراعلیٰ نے وسائل کے حوالے سے صوبے کو درپیش مسائل کا زکر کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں این ایف سی کے تحت ملنے فنڈز میں سے ترقیاتی مد میں صرف 50 ارب روپے بچتے ہیں بلوچستان آدھا پاکستان ہے جسکی ترقی اتنے محدود وسائل میں ممکن نہیں وزیراعلیٰ نے ملک کی سیاسی جماعتوں سے درخواست کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی جماعتیں بلوچستان کو رقبے کی بنیاد پر فنڈز کی فراہمی اور قومی اسمبلی میں بلوچستان کی نشستوں میں اضافے کے لئے ہماری حمایت کریں لیاقت بلوچ نے اپنی جماعت کی جانب سے بلوچستان کے موقف کی بھرپور حمایت کا اعلان کیا انہوں نے گودر دھرنے کے حوالے سے حکومت بلوچستان کے سنجیدہ اقدامات کو سراہا اس موقع پر طے پایا کہ کمشنر مکران اور ڈپٹی کمشنر گوادر دھرنے کے منتظمین کے ساتھ ملکر کر انکا چارٹر آف ڈیمانڈ اور اب تک ہونے والے اقدامات کا تقابلی جائیزہ تیار کرکے حکومت کو پیش کرینگے جبکہ جماعت اسلامی کے رہنما لیاقت بلوچ گوادر جاکر دھرنے کے منتظمین کو حکومت کے موقف سے آگاہ کرینگے۔