خضدار انجینئرنگ یونیورسٹی کے طلباء کی سکالر شپ کی بندش، ڈیرہ مراد جمالی میں حکومت کی پانچ ہزار ایکڑ سے زائد غیر سیٹلمنٹ اراضی پر قبضے، آرٹ گیلری کے خاتمے کی کوششوں پر تشویش ہے، اراکین اسمبلی میر اکبر مینگل، میر سلیم کھوسہ، اختر حسین لانگو ودیگر

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) بلوچستان اسمبلی کے اراکین نے خضدار انجینئرنگ یونیورسٹی کے طلباء کی سکالر شپ کی بندش، ڈیرہ مراد جمالی میں حکومت کی پانچ ہزار ایکڑ سے زائد غیر سیٹلمنٹ اراضی پر قبضے، آرٹ گیلری کے خاتمے کی کوششوں پر تشویش کااظہار کیا ہے، جمعہ کو بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں بلوچستان نیشنل پارٹی کے رکن میر اکبر مینگل نے پوائنٹ آف آرڈر پر ایوان کی توجہ خضدار انجینئرنگ یونیورسٹی کے طلباء کے سکالر شپ بند کرنے کی جانب مبذول کراتے ہوئے کہا کہ پورے ملک میں انجینئرنگ کے طلبہ کو یہ سکالر شپ مل رہی ہے لیکن صرف خضدار یونیورسٹی میں سکالر شپ بند ہونے سے طلبہ سراپا احتجاج ہیں کیونکہ سکالر شپ بند ہونے سے انہیں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ بی این پی کے اختر لانگو نے ان کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ یہ صوبائی حکومت کا معاملہ ہے طلبہ کی سکالر شپ بحال کی جائے ڈپٹی سپیکر نے کہا کہ ایوان میں صوبائی وزیر تعلیم موجود نہیں انہوں نے صوبائی وزیر محمد خان لہڑی سے حکومت کا موقف پیش کرنے کا کہا جس پر محمدخان لہڑی نے کہا کہ وزراء کو وزارتوں کے قلمدان ملے چند ہی روز ہوئے ہیں متعلقہ وزیر ہوتے تو جواب دے دیتے، پشتونخوا میپ کے نصراللہ زیرئے نے ایوان کی توجہ ایچ ای سی کی جانب سے سکالر شپ کی بندش کی جانب مبذول کراتے ہوئے کہا کہ طلباء کے سکالر شپ پروگرام کو ختم کیا گیا ہے جو سینٹ کے فیصلے کی توہین ہے انہوں نے استدعا کی سپیکر اس حوالے سے رولنگ دیں تاکہ سکالر شپ بحال کرائی جاسکے جس پر ڈپٹی سپیکر نے سیکرٹری اسمبلی کو ہدایت کی کہ وہ اس حوالے سے ایچ ای سی کو مراسلہ لکھے بی اے پی کے میر سلیم کھوسہ نے کہا کہ کمشنر نصیرآباد شاید پورے ملک میں واحد کمشنر ہوں گے جو گریڈ اکیس میں ہونے کے باوجود کمشنر کے عہدے پر تعینات ہیں مذکورہ افسر کو معلوم ہوتا ہے کہ کسی خاص مقصد کے تحت وہاں تعینات کیاگیا ہے ڈیرہ مراد جمالی میں حکومت کی پانچ ہزار ایکڑ سے زائد غیر سیٹلمنٹ اراضی موجود ہے اور کمشنر کی رہائش گاہ کے قریب ہی زمینوں پر قبضے ہورہے ہیں اس بات کی انکوائری ہونی چاہئے کہ ڈیرہ مراد جمالی میں زمینوں پر قبضے کیسے ہورہے ہیں،بی این پی کے پارلیمانی لیڈر ملک نصیر شاہوانی نے اخبارات میں کوئٹہ بیلہ اور گوادر کی زمینوں کے نئے ریٹ لسٹ شائع ہونے کی جانب ایوان کی توجہ مبذول کرائی کہ نئے ریٹ لسٹ میں کوئٹہ میں گیارہ ہزار آٹھ سو روپے فی فٹ نرخ مقرر کیاگیا ہے بدقسمتی سے سریاب روڈ پر توسیعی منصوبے کی آڑ میں لوگوں کی دکانیں گرائی گئیں تاہم انہیں چھ سو ستر روپے دیگر ان کی اراضی کوڑیوں کے دام حاصل کی گئی انہوں نے ڈپٹی سپیکر سے استدعا کہ وہ اس حوالے سے کمیٹی قائم کریں جس پر ڈپٹی سپیکر نے کہا کہ یہ معاملہ عدالت میں ہے لہٰذا کمیٹی قائم نہیں ہوسکتی،اجلاس میں ڈپٹی سپیکر نے ایوان کی توجہ محکمہ کلچر کی جانب سے آرٹ گیلری کے حوالے سے رپورٹ کی جانب مبذول کراتے ہوئے کہا کہ متعلقہ محکمے نے آرٹ گیلری سے متعلق رپورٹ جمع کرادی ہے۔ بی این پی کے رکن اختر حسین لانگو نے کہا کہ گزشتہ اجلاس میں یہ مسئلہ انہوں نے اٹھایا تھا انہوں نے آرٹ گیلری سے متعلق محکمہ ثقافت کی پیش کردہ رپورٹ پر عدم اطمینان کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ رپورٹ میں ایوان کو مطمئن اور مسئلے کا جواب دینے کی بجائے کئی ایک سوالات محکمہ نے خود اٹھایئے ہیں ایک جانب آرٹ گیلری ختم نہ کرنے کی بات کی گئی ہے اور دوسری جانب آرٹ گیلری کی جگہ چھوٹی ہونے کو بنیاد بنا کر گیلری کو منتقل کرنے کے دلائل بھی دیئے گئے ہیں جو اسمبلی سے حقائق چھپانے اور ایوان کو گمراہ کرنے کی کوشش ہے انہوں نے ڈپٹی سپیکر سے استدعا کی کہ سیکرٹری کلچر اور آرٹ گیلری کے حکام کو ایک ساتھ ایوان میں طلب کیا جائے جس پر ڈپٹی سپیکر نے محکمہ کلچر اور آرٹ گیلری کے حکام کو اسمبلی سیکرٹریٹ میں طلب کرنے کی رولنگ دیتے ہوئے کہا کہ تاریخ کا تعین بعد میں کیا جائے گا بعدازاں اجلاس غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کردیاگیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے