کورونا وائرس کی نئی قسم اومی کرون گزشتہ تمام اقسام سے زیادہ مہلک ہے، ڈاکٹرربابہ خان بلیدی

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)بلوچستان اسمبلی میں ویمن پارلیمنٹرین فورم کی چیئرپرسن ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کی نئی قسم "اومی کرون” گزشتہ تمام ا قسام سے زیادہ مہلک ہے اور کوویڈ 19 کا شکار رہ کر صحت یاب ہونے والے افراد بھی اس ویرینٹ سے متاثر ہوسکتے ہیں ریڈیو پاکستان کے کرنٹ افئیر پروگرام میں اظہار خیال کرتے ہوئے ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے کہا کہ تیزی سے پھیلنے والے اس نئے وائرس کو بھارتی ڈیلٹا ویرینٹ کی کیٹگری میں شامل رکھا گیا ہے اس وائرس کے پھیلاو کے پیش نظر یورپی یونین سمیت امریکہ کینڈا اور روس نے متاثرہ علاقہ جات سے لوگوں کی آمد و رفت پر پابندی عائد کر دی ہے بیلجیم پہلا ملک ہے جس نے وائرس کی اس نئی قسم کے پہلے مریض کا اعلان کیا ہے ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے کہا کہ اومی کرون دنیا کے لئے ایک نیا چیلنج ہے اور کوویڈ 19 کی طویل پابندیوں کے بعد ایک ایسے وقت جب معمولات زندگی بحالی کی جانب گامزن تھے "او می کرون ” نے ایک بار پھر عالمی معیشت کو بے یقینی کی صورتحال سے دوچار کردیا ہے عالمی ادارہ صحت کے ماہرین نے اس نئے ویرینٹ کو کورونا وائرس کی اب تک کی سب سے زیادہ خطرناک قسم قراردیا ہے اور  ماہرین کا کہنا ہے کہ اس نئی قسم میں پرانی قسم کے مقابلے میں پچاس سے زائد تبدیلیاں پیدا ہوچکی ہیں  انہوں نے کہا کہ ہیلتھ سیکٹر میں اس نئے چیلنج کے ادارک کے لئے پیشگی منصوبہ بندی کی ضرورت ہے کوویڈ 19 نے دنیا کی طبی تاریخ کی ایک نئی سمت کا تعین کردیا ہے اور پاکستان سمیت دنیا بھر میں نئے چیلنجز کو مینج کرنے کے لئے تحقیق اور انتظامی حکمت عملی کو ازسر نو مرتب کیا گیا ہے ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے کہا کہ بلوچستان میں کوویڈ ٹاسک فورس موجود ہے اور محکمہ صحت بلوچستان کی وزارتی تبدیلیوں کے ساتھ اس ٹاسک فورس کو ازسر نو منظم کرکے او می کرون سے متعلق پیشگی حفاظتی اقدامات کو موثر بنانے کی ضرورت ہے  کورونا وائرس کی نئی قسم ”اومی کرون ”کی دریافت نے پوری دنیا کو ایکبار پھر سے محتاط کردیا ہے  ماہرین اس نئی قسم پر ریسرچ شروع کرچکے ہیں اور امید کی جارہی ہے کہ معمولی تبدیلیوں کے بعد پہلے سے موجود کورونا وائرس کی ویکسیئن کے ذریعے ہی اس پر کنٹرول پایا جاسکتا ہے  تاہم اس بارے ابھی حتمی طورپر کچھ نہیں کہا جاسکتا اس لئے ہمیں بہت زیادہ احتیاط برتنے کی ضرورت ہے ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے کہا کہ بلوچستان میں کوویڈ 19 سے نبرد آزما ہونے کے لئے تمام ڈاکٹرز اور طبی عملے نے بہادری سے فرنٹ لائن پر خدمات سرانجام دیں جس میں ڈاکٹرز اور ہیلتھ کئیر اسٹاف نے اپنی جانوں تک کا نزرانہ پیش کیا ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے کہا کہ بلوچستان میں ایس او پیز پر بدستور عمل درآمد جاری رکھنے اور نئے ویرینٹ سے نمٹنے کی پیشگی حکمت عملی کی تشکیل ناگزیر ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے