گورنرہاؤ س سے کوئی آرڈیننس جاری نہیں کیا گیا ، صوبائی وزیر تعلیم میر نصیب اللہ مری

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں کرنمنل لائز ایکٹ ترمیم آرڈیننس 2021پر اپوزیشن اراکین نے اعتراض کرتے ہوئے اسے خلاف قانون اور مارشل لاء کا قانون قرار دیا ہے جبکہ صوبائی وزیر تعلیم میر نصیب اللہ مری کا کہنا ہے کہ گورنر نے ایسا کوئی آرڈیننس جاری نہیں کیا،بلوچستان اسمبلی کا اجلاس ہفتہ کو دو گھٹنے دس منٹ کی تاخیر سے قائم مقام اسپیکر سردار بابر موسیٰ خیل کی زیر صدارت شروع ہوا اجلاس میں پوائنٹ آف آرڈر پر اظہار خیال کرتے ہوئے بی این پی کے رکن میر اکبر مینگل نے کہا کہ گزشتہ شب گورنر بلوچستان کی جانب سے ایک آرڈیننس جاری کیا گیا ہے جس کے تحت کوئی بھی احتجاج یا اپنی آواز بلند نہیں کر پائیگا انہوں نے کہا کہ لوگ بے روزگاری، نتخواہوں کی بندش،طلباء کے لاپتہ کرنے سمیت دیگر مسائل پر سراپا احتجاج ہیں یہ آرڈیننس مارشل لاء جیسا قانون ہے جو اسمبلی کے سیشن کے دوران لایا گیا ہے جبکہ قوانین کے مطابق اسمبلی کے اجلاس کے دوران کوئی بھی آرڈیننس جاری نہیں کیا جاسکتا آرڈیننس کے ذریعے اسمبلی کا تقد س پامال کیا گیا ہے اسے فوری طور پر واپس لیا جائے اس موقع صوبائی وزیر تعلیم میر نصیب اللہ مری نے کہا کہ وہ ابھی گورنر بلوچستان سے ملکر آئے ہیں انہوں نے اس آرڈیننس سے لاتعلقی کا اظہار کرتے ہوئے اپنے اسٹاف کو ہدایت کی ہے کہ وہ سوشل میڈیا پر چلنے والی خبروں کی تردید کریں انہوں نے کہا کہ گورنر ہاؤ س سے کوئی بھی آرڈیننس جاری نہیں کیا گیا بی این پی کے رکن اختر حسین لانگو نے کہا کہ آرڈیننس کے اجراء کی خبر اخبارات میں بھی شائع ہوئی ہے اگر گورنر بلوچستان نے آرڈیننس جاری نہیں کیا تو اسکی تردید کے ساتھ ساتھ اخبارات کو بھی ڈس انفارمیشن پھیلانے پر قانونی نوٹس جاری کریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے