اعلیٰ حکام سے اپیل ہے کہ نصیرآباد میں غیرقانونی طورپرمیری زمین پرتعمیر کی جانے والی 30 دکانوں کا نوٹس لے، میرمحمد صادق عمرانی
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) پاکستان پیپلز پارٹی بلوچستان کے سابق صدر سابق صوبائی وزیر سینٹرل کمیٹی کے رکن میر محمد صادق عمرانی نے وزیر اعلیٰ میر عبدالقدوس بزنجو، چیف سیکرٹری بلوچستان مطہر نیاز رانا اور اعلیٰ حکام سے اپیل کی ہے کہ نصیر آباد میں غیر قانونی طور پر میری زمین پر تعمیر کی جانے والی 30 دکانوں کا نوٹس لیتے ہوئے مجلس شوریٰ اور قاضی عدالت نصیر آباد سے مذکورہ تعمیرات کے حوالے سے حکم امتناعی کے باوجود عدالت کی حکم عدولی کے باوجود تعمیر کا کام جاری ہے اور ڈیرہ مراد جمالی میں انتظامی آفیسران نے ڈھاڈر کے علاقے سے اے ایریا میں 2 درجن سے زائد لیویز اہلکاروں کو منگواکر ذاتی مفاد کے لئے ان سے ڈیوٹیاں لی جارہی ہے جبکہ کمشنر نصیر آباد ڈویژن 30 دسمبر کو اپنی مدت ملازمت پوری ہونے پر ریٹائر ہونے والے ہیں مذکورہ دکانوں والی اراضی 1991ء میں میں نے خریدی تھی جس کیسز مختلف عدالتوں میں زیر سماعت ہے۔ یہاں جاری ہونے والے اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں حکومت کی تبدیلی کے بعد وزارتوں کی ذمہ داری سنبھالنے کے بعد بعض وزراء نے اپنے حلقہ انتخاب میں انتقامی کارروائیوں کا آغاز کردیا ہے جس کی واضح مثال نصیر آباد ڈویژن ہے جوکہ اے ایریا پر مشتمل ہے اور مذکورہ علاقے میں امن وامان کی بحالی اور عوام کے جان و مال کے تحفظ کی ذمہ داری پولیس کا فرض ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیاہے کہ کمشنر نصیر آباد ڈویڑن کی جانب سے غیر قانونی طور پر بولان بی ایریا سے دو درجن سے زائد لیویز اہلکاروں کو علاقے میں منگواکر ان سے ذاتی مفادات کے حصول، پسند اور نا پسند کی بنیاد پر ڈیوٹیاں لی جارہی ہے حالانکہ مذکورہ کمشنر 30 دسمبر کو اپنی ملازمت سے ریٹائرڈ ہونے والے اور لیویز اہلکاروں کی مدد سے غلط پالیسیوں پر عملدرآمد کرتے ہوئے غیر قانونی طور پر 30 دکانوں کی تعمیر شروع کروا رکھی ہے مذکورہ اراضی میں نے 1951ء میں خریدی تھی جس کے ثبوت میرے پاس موجود ہیں اس کے کیسز مختلف عدالتوں میں زیر سماعت ہے۔ جبکہ قاضی کی عدالت نصیر آباد اور مجلس شوریٰ سے حکم امتناعی حاصل کر رکھا ہے اس کے باوجود تعمیراتی کام زور زبردستی جاری ہے جس سے عدالت کی حکم عدولی اور توہین عدالت زور شور سے کی جارہی ہے انہوں نے وزیر اعلیٰ میر عبدالقدوس بزنجو، چیف سیکرٹری بلوچستان مطہر نیاز رانا اور اعلیٰ حکام سے اپیل کی ہے کہ نصیر آباد میں غیر قانونی طور پر میری زمین پر تعمیر کی جانے والی 30 دکانوں کا نوٹس لیتے ہوئے مجلس شوریٰ اور قاضی عدالت نصیر آباد سے مذکورہ تعمیرات کے حوالے سے حکم امتناعی کے باوجود عدالت کی حکم عدولی کے باوجود تعمیر کا کام جاری ہے۔ اس کا نوٹس لیکر انصاف کے تقاضے پورے کئے جائیں اگر غیر قانونی طور پر تعمیراتی کام جاری رہا تو اس سے علاقے میں کشیدگی پیدا ہوگی جس کی تمام تر ذمہ داری متعلقہ حکام پر عائد ہوگی۔