قومی سیاست کو ڈاکٹر کہور خان بلوچ جیسے عظیم رہنماء کی سیاسی سنجیدگی بردباری اور سیاسی شعوری علم کی اشد ضرورت تھی،علی احمد لانگو
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)نیشنل پارٹی کے صوبائی ترجمان علی احمد لانگو نے جاری بیان میں نیشنل پارٹی کے مرکزی ریسرچ اینڈ ایڈوکیسی سیکرٹری وعظیم دانشور ڈاکٹر کہور خان بلوچ کی قومی سیاسی جمہوری جدوجہد کو۔ زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ قومی سیاست کو ڈاکٹر کہور خان بلوچ جیسے عظیم رہنماء کی سیاسی سنجیدگی بردباری اور سیاسی شعوری علم کی اشد ضرورت تھی۔ان کا اس طرح اچانک رحلت کرجانا بلاشبہ ناقابل تلافی نقصان ہے اور یہ کسی سانحہ سے کم نہیں۔ نیشنل پارٹی ان کی کمی کو ہر موقع اور ہر لمحے محسوس کرتی رہے گی۔ ڈاکٹر کہور خان اسی اور نوے کے دہائی کے سرگرم رہنماء تھے جنھوں نے بلوچ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن کی قیادت بھی کی اور آپسی اختلافات رنجشیں اور قومی سیاست کے نقصانات کے مشاہدات کے ساتھ اس دور کی سیاست جس میں افغان انقلاب اور سویت یونین کے معاملات عروج پر تھے جس کی بلوچستان اور بلوچ عوام کی سیاست میں گہرے لمحات ہے ان سے بھی باعلم تھے۔اور آج کے دور میں جب بلوچ نوجوان ایک طرف جذباتی اور دوسری طرف نوجوانوں کی قومی سیاست سے بیگانکی سے بھی آشنا تھے۔تو ایسے میں ماضی کی سیاست کی خدوخال چیلنجز اور بلوچ قوم پر مثبت و منفی اثرات اور آج کے موجودہ دور کے نوجوانوں کی سیاسی لاتعلقی کو مدنظر رکھتے ہوئے ڈاکٹر کہور خان کے تجربات مشاہدات اور سیاسی علم و دانش کی زیادہ ضرورت تھی لیکن زندگی نے وفا نہیں کی اور وہ بلوچ قوم سے جدا ہوئے۔بیان میں کہا گیا کہ سیاسی عمل ہی قوموں کی بقاء کا ضامن ہوتا ہے۔اور بلوچ نوجوانوں کو سیاسی عمل اور سیاسی قیادت سے جوڑنا ہوگا۔اور اپنی اکابرین کی جدوجہد،تجربات و مشاہدات سے استعفادہ کرنا ہوگا۔نیشنل پارٹی ڈاکٹر کہور خان بلوچ کے خلاء کو قومی سانحہ قرار دیتی ہے۔