کوئٹہ قلت پانی کے پیش نظر برج عزیز ڈیم، اوربولان ڈیم سے پانی کی فراہمی کے لیے فیزیبلٹی رپورٹ پیش کی جائے، سہیل الرحمن بلوچ


کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) کمشنر کوئٹہ ڈویژن سہیل الرحمن بلوچ کی زیر صدارت کوئٹہ شہر میں پانی کی فراہمی کے نظام کو بہتر اور قلت کو دور کرنے کے حوالے سے اجلاس منعقد ہوا۔اجلاس میں سیکرٹری پی ایچ ای صالح محمد ناصر، ڈپٹی کمشنر کوئٹہ عرفان نواز میمن، ایڈیشنل کمشنر کوئٹہ ڈویژن محمد یاسر بازئی،اسسٹنٹ کمشنر پولیٹیکل کوئٹہ ڈویژن بابر خان،محکمہ واسا کے رہجان علی،شیردل،ایکسین علی اکبر اور دیگر متعلقہ محکموں کے آفیسر ان موجود تھے۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ کوئٹہ شہر میں فراہمی آب کے حوالے سے طویل مدتی منصوبوں پر عمل پیرا ہونے کی ضرورت ہے کیونکہ شہر میں مختلف عوامل کی وجہ سے پانی کی دستیابی اور فراہمی میں مشکلات درپیش ہیں لہذا شہر میں غیر قانونی ٹیوب ویلز کے خلاف کاروائی کے ساتھ ساتھ دیگر عوامل کا بھی جائزہ لیا جائے۔شہر میں پانی کی طلب اور رسائی کے حوالے سے جامع سروے کیا جائے تاکہ لوگوں کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے موثر اقدامات اٹھائے جائیں۔ شہریوں کو پانی کی فراہمی کو بہتر بنانے کے لیے تمام متعلقہ ادارے مسائل کو بلا ئے طاق رکھ کر ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھائیں۔اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ کوئٹہ شہر میں پانی کی فراہمی کو ممکن بنانے کے لیے واسا کے 405،کیوڈی اے کے 82اور پی ایچ ای کے 82ٹیوب ویل فعال ہیں۔جبکہ گرمیوں میں طلب زیادہ ہونے اور بجلی کی فراہمی میں تعطل سے مسائل پیدا ہوتے ہیں۔بعض اوقات مشینری میں خرابی بھی ایک اہم وجہ ہوتی ہے جس کے لئے موجودہ فنڈز ناکافی ہے۔اجلاس میں کیسکو کو ہدایت کی گئی کہ پانی کی فراہمی کے اوقات میں لوڈ شیڈنگ سے گریز کرے تاکہ شہریوں کو پانی کی فراہمی ممکن ہوسکے۔اجلاس کو بتایاگیا کہ شہر کو مری آباد سے 7ٹیوب ویلوں کے ذریعے پانی فراہم کیا جارہاہے جس کے لیے الگ فیڈر حاصل کیا گیا ہے جس سے شہر میں فراہمی آب بہتر ہوگی مانگی ڈیم کی تکمیل سے کوئٹہ میں پانی کی فراہمی کا نظام مزید بہتر ہوجائے گا۔اجلاس میں کمشنر کوئٹہ ڈویژن نے ہدایت کی کہ کوئٹہ میں قلت پانی کے پیش نظر برج عزیز ڈیم،بابر کچھ اور بولان ڈیم سے پانی کی فراہمی کے لیے فیزیبلٹی رپورٹ پیش کی جائے جبکہ ٹیوب ویلوں کو بارش کے پانی سے ری چارج کرنے کے لیے بھی فیزیبلٹی اسٹیڈی کرائی جائے تاکہ خشک اور ناکارہ ٹیوب ویلوں کو فعال کیا جاسکے۔ پانی کی دستیابی کو ممکن بنانے کے لیے جدید،پائیدار اور معیاری مشینری منگوائی جائے تاکہ مرمت پر اخراجات کو کم کیا جاسکے۔کوئٹہ کے بڑے نالوں پر گندے پانی کو فلٹر کرنے اور اسے زرعی اور دیگر مقاصد کے لیے استعما ل میں لانے کے لیے بھی مؤثر اقدامات کئے جائیں۔تاکہ پینے کے صاف پانی کو ضیاع ہونے سے بچایا جائے۔بعد ازاں کمشنر کوئٹہ ڈویژن سہیل الرحمن بلوچ کی زیر صدارت کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ کی تعمیراتی کام پر پیش رفت کے حوالے سے اجلاس منعقد ہوا جس میں ڈپٹی کمشنر کوئٹہ عرفان نواز میمن،جی ایم این ایچ اے اور دیگر متعلقہ محکموں کے آفیسر ان موجود تھے۔اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ ہزار گنجی اور پشین میں پیکج کے تحت 21 کلومیٹر پر کام ہو رہا ہے جبکہ باقی پر کام میں مشکلات درپیش ہیں۔ مذکورہ شاہراہ میں عوام کی اراضیات سے متعلق تمام عوامل اور ضروری کارروائی مکمل کی جارہی ہے۔کچلاک اور خانوزئی میں مسائل کو دور کرنے کے لیے فنڈرزکے بروقت اجراء کو ممکن بنایا گیا ہے۔کمشنر کوئٹہ ڈویژن نے متعلقہ اداروں کو ہدایت کی کہ کوئٹہ کراچی روڈ پیکج کے حوالے سے تمام رکاوٹوں کو جلد از جلد دور کرکے کام کی رفتار تیزی کی جائے اس حوالے سے لوگوں کے تحفظات دور کرکے کام کو بروقت مکمل کیا جائے۔اس کے علاوہ لوگوں کی ارضیات اور باغات کے لیے ریورڈ کا عمل تیزی کیا جائے۔اجلاس کو این ایچ اے کی جانب سے کوئٹہ کراچی شاہراہ پر کام کی پیش رفت اور حائل رکاوٹوں کے حوالے سے بھی بریفنگ دی گئی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے