شہید صحافی عبدالواحد رئیسانی کے قتل کیس میں مفرورملزم سات ماہ بعد بھی گرفتارنہ ہوسکا

کوئٹہ (ڈیلی گرین گوادر)شہید صحافی عبدالواحد رئیسانی کے قتل کیس میں مفرور ملزم سات ماہ بعد بھی گرفتار نہ ہوسکا حکومت اور پولیس کے اعلیٰ حکام کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے۔ گرفتار ملزمہ بھی بعد از گرفتاری ضمانت پر رہا ہوگئی۔ شہید صحافی عبدالواحد رئیسانی کے والدڈاکٹر عبدالغفار رئیسانی نے بتایا کہ ان کے بیٹے مقامی روزنامہ کے رپورٹر و سب ایڈیٹر عبدالواحد رئیسانی شہید کو چوبیس اپریل 2021کو گیارہویں رمضان المبارک کی شب گھر سے دفتر جاتے ہوئے قمبرانی روڈ پر فائرنگ کرکے شہید کیا گیا واقعہ کی تحقیقات کے بعد پولیس نے دو ملزمان کو گرفتار کیا گیا جن میں سے ایک ملزمہ چار ماہ بعد، بعد از گرفتاری ضمانت پر رہا ہوگئی،اس کی رہائی پولیس کی جانبدارانہ تحقیقات کا نتیجہ ہے،تاہم پولیس کی جانب سے مرکزی ملزم قرار دیا جانے والا ملزم تاحال گرفتار نہ ہوسکا اور نہ ہی پولیس اسکا کھوج لگانے میں کامیاب ہوسکی محض ہمیں تسلیاں دینے کے لئے بلند و بانگ دعوے کئے گئے جو دھرے کے دھرے رہ گئے۔انہوں نے کہاکہ واقعے کی تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی بنائی گئی جس کی تحقیقات کا نتیجہ یہ نکلا کہ چار ماہ بعد ہی ملزمہ ضمانت پر رہا ہوگئی۔ انہوں نے کہا کہ ہماری پشتوں نے کبھی تھانہ کورٹ کچہری کی شکل تک نہیں دیکھی تھی آج حصول انصاف کے لئے ہم ان سب سے ہوکر گزر رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے حصول انصاف کے لئے آئین و قانون کا راستہ اختیار کیا تاکہ کوئی نیا تنازعہ جنم نہ لے اور واحد رئیسانی کا خون کسی صورت رائیگاں نہ جائے اور ملزمان اپنے انجام کو پہنچیں۔انہوں نے کہاکہ حسب روایت ہم ایک مرتبہ پھر آئی جی پولیس بلوچستان اور ڈی آئی جی کوئٹہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اپنے کئے وعدوں پر عملدرآمد کرتے ہوئے مفرور ملزم کی فوری گرفتاری کے لئے اقدامات اٹھائیں تاکہ انصاف کے تقاضے پورے ہوں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے