چھ ماہ کے دوران بلوچستان میں درجنوں واقعات رپورٹ ہوئے 15 تا 16 سال کے بچوں کو جنسی اور جسمانی تشدد کا زیادہ نشانہ بنایا گیا، میر بہرام لہڑی

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)جامعہ اسکول ہدہ میں بچوں کے عالمی دن کے موقع پر چائلڈ رائٹس موومنٹ بلوچستان نے ایک سیمینار منعقد کیا گیا۔ پروگرام میں بچوں نے عالمی دن کی مناسبت سے بچوں کے حقوق کو مدنظر رکھتے ہوئے تقاریر اور ڈبلیوز پیش کئے۔بچوں نے اپنے ٹیبلوز اور تقاریر میں کم عمری کی شادی، چائلڈ لیبر، بچے اسکول نہیں جانے، تعلیم کی اہمیت اور موبائل کا بیجا استعمال اور اس کے نقصانات جیسے موجودہ مسائل کو اجاگر کیا۔ پروگرام میں میر بہرام لہڑی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چھ ماہ کے دوران بلوچستان میں درجنوں واقعات رپورٹ ہوئے 15 تا 16 سال کے بچوں کو جنسی اور جسمانی تشدد کا زیادہ نشانہ بنایا گیا، رواں سال بلوچستان میں کم عمری کی شادی کے 60 کیسز سامنے آئے، ملک بھر میں 1096 واقعات پیش آئے، ان واقعات کا بڑھنے کی وجہ بچوں کے قوانین پر عمل درآمد کا نہ ہونا، لہذا چائلڈ پروٹیکشن بلوچستان یونٹ کا فعّال ہونا اور ایکٹ پہ عملدرآمد ناگزیر ہے، بلوچستان میں اس وقت تک صرف ایک چائلڈ پروٹیکشن یونٹ بنا ہے، اس طرح کی مزید اور چائلڈ پروٹیکشن یونٹ ضلعی سطح پر بنائی جائیں انہیں فعال کیا جائے،اس موقع پر میر بہرام بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کے ساتھ معاشرے کو بھی اپنی اہمیت سمجھنا ہوگا اور اسی مطابق اپنا کردار ادا کرنا ہوگا، ہم نے ہر چیز کو حکومت پر نہیں ڈالنا کچھ ایسی ذمہ داریاں ہوتی ہیں جسے والدین ادا کر سکتی ہیں، بچوں کے روشن مستقبل کے لئے والدین کا کردار ایک اہم سنگ میل ثابت ہوسکتا ہے، پر وگرام سے شمائلہ اسماعیل نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بچیوں کا تعلیم اہم ہوتا ہے ہمیں اور حکومت کو بچیوں کی تعلیم اور ان کی امپاورمنٹ پر کام کرنا چاہیے، ماں کا کردار اہم ہوتا ہے کسی بھی بچے کو ایک اچھا شہری بنانے میں، پروگرام سے عبدالحئی ایڈووکیٹ کوآرڈینیٹر چائلڈ رائٹس موومنٹ بلوچستان نے کہا کہ ہم کئی سالوں سے بچوں کے حقوق کے حوالے سے جدوجہد کر رہے ہیں اور آج یہ ثابت ہورہا ہے کہ ہمارے کاوشیں رنگ لا رہی ہے اور یہ سفر یہاں ختم نہیں ہوگا ہم اسے آگے لے جائیں گے، سعید احمد کھوڑو نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں موجودہ دن بدن بڑھتے ہوئے جنسی تشدد کے واقعات میں خطرناک حد تک اضافہ ہمارے پڑھے لکھے معاشرے پر ایک سوالیہ نشان ہے۔ چوہدری امتیاز نے میڈیا کے کردار کو ایک اہم عنصر قرار دیا، انہوں نے کہا کہ میڈیا ریاست کا ایک اہم ستون ہے جو کہ بچوں کے حقوق کے حوالے سے ایک اہم کردار نبھا رہا ہے، رضیہ سلطانہ نے تعلیم کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور بچوں کو کہا کہ اگر وہ دل لگا کر پڑھیں گے تو ان کا مستقبل روشن ہوگا، کمال راجپوت نے خطاب کرتے ہوئے کہا اقلیتی بچے بھی پاکستان کا مستقبل ہے، اور پاکستان کی تعمیر و ترقی میں اپنا کردار مثبت طریقے سے ادا کر رہے ہیں، ثناء اللہ مینگل نے کہا آج کے ڈیجیٹل دور میں ہم اپنے بچوں کی تربیت ایک اچھے طریقے سے کر سکتے ہیں، بشرطیہ اپنے بچوں کی نگہبانی کی جائے تاکہ وہ موبائل اور کمپیوٹر مثبت طریقے سے استعمال کر سکیں، پروگرام کے آخر میں سمعی شارق نے ڈیٹا کا نہ ہونے کو بچوں کے مسائل میں اضافہ کا باعث قرار دیا، آخر میں بچوں میں انعامات تقسیم کئے گئے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے