بچے کے گٹر میں گرکرجاں بحق ہونے کا واقعہ افسوسناک ہے، ترجمان بی ایم سی
کوئٹہ (گرین گوادر نیوز) بولان میڈیکل کمپلیکس ہسپتال (بی ایم سی)کے ترجمان کے جاری کردہ بیان میں کہاگیاہے کہ بی ایم سی ہسپتال میں گزشتہ روز بچہ کا گٹر میں گر جانے کا واقعہ افسوسناک ہے، واقعہ 16نومبر بروز منگل دن کو پیش آیا جبکہ بچے کو رات گئے پولیس کی موجودگی میں نکالا گیابچہ دن کو 11بجے والدین سے گم ہوگیا تھا بچہ دن کو والدین کے ساتھ ہسپتال آیا تھا اور ہسپتال کے کوریڈور میں چلا گیا جس کی سی سی ٹی وی فوٹیج موجود ہے، ترجمان نے کہاکہ 15منٹ تک بچہ ہسپتال کے کوریڈور میں کھیلتا رہابچہ لان کا دراوزہ کھول کر لان میں چلا جاتا ہے چونکہ وہاں پر کیمرے نہیں اس لئے ان کا ریکارڈ موجود نہیں کہ وہ کیسے گٹر میں گرا، سی سی ٹی وی کیمرہ ریکارڈنگ میں بچہ ہسپتال کے کوریڈور سے ہوتا ہوا لان کا درواز کھول کر لان میں چلا جاتا ہے بچے کو گٹر سے نکالتے وقت گٹر کا ڈھکنا تھوڑا سا کھلا تھا، ترجمان نے کہاکہ بچے کا ایک پیر گٹر کے سر میں پھنسا ہوا تھا جبکہ سر اس کا گٹر میں تھا،ہسپتال کے لان میں بجلی کی تار، ٹیلی فون کے تار اور سوریج کے مین ہول موجود ہے جہاں کوئی بھی نہیں جاتابطور ایم میڈیکل سپرنٹنڈنٹ بولان میڈیکل کمپلیکس ہسپتال ڈاکٹر نوراللہ موسی خیل نے ہسپتال کو چارج سنبھالے 2ماہ کا عرصہ ہوچکا ہے 2ماہ کے دوران ڈاکٹر نوراللہ موسی خیل نے ہسپتال کے مختلف شعبوں کو فعال کرنے کے لئے دن رات کوشاں ہیں ہسپتال کی لیبارٹری سے لے کر میڈیسن کی دستیابی سمیت ضروری مشینوں کی فراہمی جاری ہے، بی ایم سی میں ایک عرصے سے مرمتی کام نہیں ہوسکا تھا، سوریج لائن بندش معمول بن چکی تھی ہسپتال میں مرمتی کام کے لئے فنڈز کی اجرا کے لئے مجاز اتھارٹی کو درخواست لکھی ہے انشا اللہ جلد ہی ہسپتال میں مزید مرمتی کام شروع کئے جائیں، ایم ایس بی ایم سی روزانہ کی بنیاد پر رات گئے ہسپتال میں موجود ہوتے ہیں اور ہسپتال کی بہتری کے لئے جاری اقدامات کی خود نگرانی کررہا ہے اس سلسلے میں مزید تفتیش کے لئے انکوائری کمیٹی بنادی گئی ہے جو تحقیقات کرکے رپورٹ پیش کرے گی۔