ناراض بلوچ رہنماء جو ملک سے باہر بیٹھے ہیں اورجو پہاڑوں میں ہیں انہیں قومی دہارے میں لانے کیلئے بات چیت کا عمل شروع کیا جائے گا، میرعبدالقدوس بزنجو

لسبیلہ (گرین گوادر نیوز) وزیر اعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے کہاہے کہ حب ڈیولپمنٹ اتھارٹی قائم اور حب شہر کی ترقی پر 5ارب روپے خرچ کئے جائینگے بلوچستان میں سرحدی تجارت بحال کردی گئی ہے سرحدی تجارت سے وابستہ لوگوں کو صوبے میں قائم تمام چیک پوسٹوں پر تنگ نہ کیا جائے اگر شکایت ملی تو کاروائی ہوگی چیک پوسٹوں پر دہشت گردی میں ملوث عناصر اور منشیات کے تدارک کیلئے کام کو یقینی بنایا جائے،وفاق کے تعاون سے صوبے میں میگاپروجیکٹس کا آغاز کرینگے،وزیر اعظم سے ملاقاتوں میں ساؤتھ اور نارتھ بلوچستان کی ترقی کیلئے پیکج کی بات ہوئی ہے ان خیالات کا اظہار انھوں نے گزشتہ روز دورہ حب کے موقع پر لیڈا ریسٹ ہاؤس کے سبزازار میں استقبالیہ تقریب سے خطاب اور صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا تقریب سے صوبائی وزیر سردار محمد صالح بھوتانی،ایم پی اے مکھی شام لعل لاسی اور ٹرانسپورٹرز رہنماء عبدالحمید شاہین نے بھی خطاب کیا وزیر اعلیٰ میر عبدالقدوس بزنجو نے مزید کہا کہ ناراض بلوچ رہنماء جو ملک سے باہر بیٹھے ہیں اور جو پہاڑوں میں ہیں انہیں قومی دہارے میں لانے کیلئے بات چیت کا عمل شروع کیا جائے گا اور ہم چاہتے ہیں کہ وہ قومی دہارے میں شامل ہو کر ہمارے ساتھ بلوچستان کی ترقی میں اپنا کردار ادا کریں انھوں نے صوبے میں دہشت گردی کی وارداتوں اور ٹارگٹ کلنگ کے واقعات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ دہشت گردوں کی وارداتوں کو برداشت نہیں جائیگا انھوں نے کہاکہ اب عوام کو حقیقی معنوں میں ترقی اور تبدیلی نظر آئے گی وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ اور ہاؤس کے دروازے عوام کیلئے کھول دیئے ہیں وزیر اعلیٰ قدوس بزنجو نے کہاکہ ایک ہی ہفتے میں انکی دو ملاقاتیں ہوئی ہیں جس میں وزیر اعظم سے بلوچستان کے اہم مسائل پر بات ہوئی ہے اور وزیر اعظم کی جانب سے بلوچستان کے مسائل حل کرانے کی مکمل یقین دہانی کرائی گئی ہے انھوں نے کہاکہ وزیر اعظم عمران خان صوبے کے مسائل حل میں خصوصی دلچسپی رکھتے ہیں انھوں نے ساؤتھ اور نارتھ بلوچستان کیلئے خصوصی پیکج کا بھی اعلان کیا ہے وزیر اعلیٰ نے کہاکہ بلوچستان میں روزگار ایک بڑا مسئلہ ہے کیونکہ صوبے میں حب کے سوا کسی بھی علاقے میں انڈسٹریل نہیں ہے اور نہ ہی زراعت کا شعبہ اسقدر تواناہے لہٰذا سرحدی تجارت کو کھول دیا گیا ہے آج کے بعد چاہئے وہ پولیس ہو لیویز اور ایف سی ہو کی چیک پوسٹوں پر سرحدی تجارت سے وابستہ افراد کو تنگ نہ کیا جائے اور اگر شکایت ملی تو کاروائی ہوگی ان چیک پوسٹوں پر دہشت گردوں کو پکڑا ڈرگ ٹر یفکنگ میں ملوث عناصر کے خلاف کاروائیاں کی جائیْں حکومت بھر پور تعاون کرے گی لیکن کاروباری لوگوں کو تنگ نہ کیا جائے وزیر اعلیٰ نے کہاکہ بلوچستان کے عوام عزت واحترام چاہتے ہیں لہٰذا اگر کوئی عزت واحترام ولا کاروبار کرتا ہے تو اُسے بلا جواز تنگ نہ کیا جائے انھوں نے کہاکہ صوبائی اور وفاقی حکومت سرحدی تجارت سے منسلک لوگوں کو بارڈرٹریڈ کی ریلیف دے گی اور وفاقی حکومت کی توسط اور وزیر اعظم کے احکامات کے تحت بلوچستان میں بارڈر مارکیٹ بھی بنائی جارہی ہے انھوں نے کہا کہ بلوچستان کی ترقی کیلئے ہر آنے والے دن میں آگے بڑھتے رہیں گے انھوں نے کہاکہ حب کی ترقی اور انفراسٹکچر کی بہتری سمیت ماسٹر پلان کیلئے سردار بھوتانی کی تجویز پر ایک دو ارب روپے مختص بھی کئے گئے تھے لیکن اُس پر عملدرآمد نہ ہو سکا لیکن اب ایسا نہیں ہوگا وزیر اعلیٰ میر عبدالقدوس بزنجو نے کہاکہ حب کی آبادی میں اضافے کے ساتھ اسکے مسائل بھی بڑھتے جارہے ہیں لہٰذا گوادر اور کوئٹہ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے طرز پر ایک حب ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے قیام کا اعلان کرتاہوں تاکہ آئندہ کیلئے حب شہر کیلئے بہتر پلاننگ ہو سکے اور ماسٹر پلان کے تحت کام ہو سکے انھوں نے کہاکہ حب میں صنعتی ماحول کو بھی مستحکم بنانے کیلئے زیادہ سے زیادہ سہولتیں دینگے اور یہاں پر سرمایہ کاری کرنے والوں کو مکمل تحفظ دیا جائے گا انھوں نے کہاکہ ہماری کوشش ہے کہ وزیر اعظم کے مختلف ڈویژنوں کا دورہ کرائیں گے وہ خود آکر بلوچستان کے مسائل سے آگاہ ہو سکیں انھوں نے کہاکہ بیلہ آواران روڈ پر کام شروع ہو چکا ہے یہ کام 2016؁ ء کی وفاقی PSDPمیں موجود تھا لیکن اس پر کام نہیں ہو رہا تھا اب وزیر اعظم نے اس صوبے پر کام کاآغاز کردیا ہے اس پروہ وزیر اعظم کے مشکور ہیں انھوں نے کہاکہ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں وفاق کی توسط سے بلوچستان کے اضلاع کی اپ لفٹ کے حوالے سے منصوبے رکھے جائیں گے تاکہ بلوچستان بھی دوسرے صوبوں کے برابر آسکے انھوں نے کہاکہ ہم حکومت کی تبدیلی سیٹ انجوائے کرنے نہیں آئے بلکہ اپنے عوام کی خدمت کرنے آئے ہیں اور انشاء اللہ اب بلوچستان کو لوگوں کو تیز رفتار ترقی نظر آئے گی اور ہم اپنے وعدوں کو ہر صورت میں عملی جامعہ پہنائیں گے وزیر اعلیٰ میں عبدالقدوس بزنجو نے استقبالیہ تقریب سے خطاب کے بعد ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے کہاکہ صوبائی وزراء کے محکموں کا اعلان آئندہ ایک دو دن میں کردیا جائے گا ایک سوال کے جواب میں وزیر اعلیٰ نے کہاکہ ماضی میں جو اجتماعی مفاد کے ترقیاتی منصوبے شروع کئے گئے ان کو جاری رکھا جائے گا لیکن ایسے منصوبے جو ذاتی مفادات کے حصول اور کسی شخص کی ذاتی ترقی کیلئے جو منصوبے رکھے گئے اُنہیں روکا جائے گا اور ان کی جگہ پر اجتماعی مفادات کے کاموں کو شروع کیا جائے گا اور ماضی میں لوگوں کے ساتھ جو زیادتیاں کی گئیں انکا بھر پور انداز میں ازالہ کیا جائے گا اور عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دیں گے انھوں نے کہاکہ ہم کسی کے ساتھ انتقامی کاروائی کا کوئی ارادہ نہیں رکھتے انھوں نے کہاکہ جب میں وزیر اعلیٰ کا حلف لیا تو میں وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ کے کسی بھی آفیسر کو ہٹا یا نہیں گیا باقی افسران بھی اپنے عہدوں پر کام کر رہے ہیں انھوں نے کہاکہ جہاں پر کوئی کمی محسوس ہو ئی وہاں پر کام ہو گا اور تبدیلی بھی کی جائے گی اور اگر دیکھیں گے کہ صوبے کی بہتری میں جو معاملات حائل ہو رہے ہیں انہیں ضرور بہتر بنائیں گے اور تبدیلی بھی لائیں گے وزیر اعلیٰ نے کہاکہ گزشتہ دور میں جن نوجوانوں کو مختلف سرکاری محکموں میں جو تقرریاں ملی ہیں انہیں ہٹایا نہیں جائے گا بلکہ ہم نئی آسامیاں پیدا کر کے مزید بھرتیاں کرینگے تاکہ صوبے کے بیروزگار نوجوانوں کو روزگار سے لگایا جاسکے اور صوبے میں جو خالی پڑی ہیں ان پر دسمبر تک نئی بھرتیاں کی جائینگی انھوں نے کہاکہ بارڈر ریلیف اور سرحدی تجارت کھلنے کے بعد لوگ سرکاری نوکریوں کی طرف نہیں دیکھیں گے بلکہ وہ اپنا کاروبار کر کے حکومت کو آگے بڑھنے میں مدد دیں گے ایک سوال کے جواب میں وزیر اعلیٰ نے کہاکہ 2011سے قبل بلوچستان کے مالی حالات بالکل ہی ٹھیک نہیں تھے اور صوبائی حکومت اوور ڈرافت پر چل رہی تھی 2011کے بعد این ایف سی ایوارڈملا تو حالات میں بہتری آئی اور صوبائی حکومت ملازمین کی تنخواہوں کے علاوہ30سے50ارب سالانہ ہوتے ہیں انھوں نے کہاکہ صوبے کے خزانے میں موجود رقم بلوچستان کے عوام کی امانت ہے یہ رقم عوام کی فلاح وبہبود اور صوبے کی ترقی پر شفاف طریقہ سے خرچ ہو گی لیکن رقبے کے لحاظ سے آدھے پاکستان والے صوبے کے مسائل اتنے فنڈز سے حل ہو سکتے ہیں ہر گز نہیں اسکے لیئے ہمیں وفاق کی مدد در کار ہو گی اور اس میں وزیر اعظم عمران خان نے ہمیں وفاقی حکومت کی مکمل مدد فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے جس پر ہم انکے شکر گزار ہیں اور ترقی کے حوالے سے بلوچستان پیچھے ہے انکا انفراسٹکچر دیکھیں اور ہماری سڑکوں کی حالت دیکھی جائے انکی ٹاؤن پلاننگ دیکھی جائے اور ہمارے شہروں کی حالت کو دیکھا جائے لہٰذا ہم وفاقی حکومت کے ساتھ ملکر اپنے صوبے اور عوام کو دوسرے صوبوں کے برابر لائیں گے ایک سوال کے جواب میں وزیر اعلیٰ نے کہاکہ وہ ناراض بلوچ رہنماؤں سے بات چیت کرنا چاہتے ہیں اور ہم چاہتے ہیں کہ وہ بھی قومی دھارے میں شامل ہو کر اپنے صوبے اور عوام کی خدمت کریں ہم اپنے ناراض دوستوں جو ملک سے باہر ہیں اور جو پہاڑوں پر ہیں ان سے ضرور با ت کرینگے اور جو انکے خدشات و تحفظات ہیں ان پر ضرور بات کرینگے اور وہ ہمیں اپنے تحفظات سے آگاہ کریں ہم وفاق سے بات کرینگے اور بہتر راستہ نکالیں گے انھوں نے کہاکہ اسوقت بلوچستان میں جو معاملات ہو رہے ہیں انہیں بہتری کی طرف لائیں گے انھوں نے کہاکہ ہم اپنے ناراض بھائیوں کے ساتھ ہیں اگر وہ آنا چاہتے ہیں تو انہیں گلے لگانے کو تیار ہیں ایک سوال کے جواب میں وزیر اعلیٰ نے کہاکہ حب کی صنعتوں کے دفاتر کی کراچی میں موجودگی سمیت پبلک اکاؤنٹس بھی کراچی میں اور ٹیکس پول کراچی سندھ میں شمار ہوتا ہے اس حوالے سے انھوں نے بتایاکہ اس پر ہماری حکومت کام کر رہے ہیں اور صنعتکاروں کو اس بات پر قائل کرینگے کہ وہ اپنے ہیڈ آفس اور بنک اکاؤنٹ حب بلوچستان منتقل کریں تاکہ این ایف سی ایوارڈ کے حوالے سے بلوچستان کے ٹکس پول میں اضافہ ہو سکے اور بلوچستان کو زیادہ فائدہ ملے انھوں نے کہاکہ حب انڈسٹریل اسٹیٹ کے انفراسٹکچر کی بہتری کیلئے صوبائی حکومت نے جو 80کروڑ روپے مختص کئے ہیں وہ ان میں 40کروڑ روپے فوری طور پر جاری کئے جارہے ہیں جبکہ باقی 40کروڑ روپے بھی جلد ریلیز کرایئے جائیں گے وزیر اعلیٰ میر عبدالقدوس بزنجو نے حب ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے قیام کا اعلان کرتے ہوئے حب کی ترقی کے لئے ایک بڑے پیکج کا اعلان کرتے ہوئے 5ارب روپے فراہم کرنے کا بھی اعلان کیا انھوں نے کہاکہ حب اکنامک زون SEZکے قیام سے زمینوں کے حوالے سے جو مقامی آبادی گوٹھ متاثر ہو نے کے خدشات ہیں ان خدشات کو دور کیا جائے گا اور ہم پہلے مقامی لوگوں کے حقوق کا تحفظ کریں گے پھر کوئی اقدام اٹھائیں گے انھوں نے کہاکہ حب کی موجودہ صنعتوں اور نئے زون کے قیام کے بعد وہاں پر تربیت یافتی لوگوں کی کھپت پورا کرنے کیلئے صوبائی حکومت صوبے کے نوجوانوں کو ہنر مند بنانے کیلئے کسی اچھے ادارے سے تربیت دلانے کیلئے صوبائی حکومت اخراجات برداشت کرے گی تاکہ حب کی صنعتوں میں مقامی نوجوانوں کو زیادہ سے زیادہ روزگار کے موقع مل سکیں اور اس حوالے سے فیکٹری مالکان سے بھی بات کر کے مقامی نوجوانوں کو روزگار دلائیں گے انھوں نے کہاکہ حب کی فیکٹریوں میں مقامی افراد کے روزگار کے کوٹے پر کوئی دباؤ اور سفارش قبول نہیں کرینگے بلکہ مقامی لوگوں کے روزگار کو حب کی فیکٹریوں میں یقینی بنایا جائے گا انھوں نے حب ڈیم سے پانی کے حصہ بڑھانے اور حب کے پانی کی غیر قانونی طریقہ سے کراچی منتقلی کو روکا جائے گا اور اس حوالے سے وہ وزیر اعلیٰ سندھ سے بھی بات کرینگے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے