بلوچستان میں اراکین اسمبلی کی اولین ترجہی عزت ہے بعد میں وزارتیں، محمد اسلم بھوتانی
لسبیلہ (گرین گوادر نیوز) گوادر سے منتخب آزاد رکن قومی اسمبلی محمد اسلم بھوتانی نے حب میں میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں اندھیری رات ختم ہوگئی ہے ایک خوبصورت صبح طلوع ہوئی ہے میں اپنے تمام ساتھیوں اور دوستوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ وہ پچھلے تین سالوں کے ظلم بربریت اور انتقامی کاروائیوں کے انکے پاؤں نہیں لڑ کھڑائے لسبیلہ اور گوادر میں ہمارے لوگوں کے لیے روزگار کے دروازے بند کردیئے تھے ترقیاتی اسکیمات روک دی گئیں سرکاری آفیسران کو انتقامی کاروائیوں کا نشانہ بنایا گیا لیکن پھر وہ ثابت قدم رہے تین سال ہم نے برداشت کیا اللہ نے ہمت دی ہم جھکے نہیں اور اپنی جدوجہد میں کامیاب ہوگئے. انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی نئی حکومت سے بہت امیدیں ہیں کیونکہ نئے وزیر اعلی بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو متوسط طبقے سے تعلق رکھتے ہیں کوئی سردار یا نواب نہیں ہیں اس لیے وہ غریبوں کا دکھ درد بہتر سمجھتے ہیں ان سے ہمیں کافی امیدیں ہیں خاص کر میرے حلقے کے عوام کے ساتھ پچھلے تین سالوں میں جو ناانصافیاں ہوئی ہیں انکا ازالہ کرینگے. انہوں نے کہا کہ اب ظہور بلیدی باپ پارٹی کے قائم مقام صدر ہیں عام ورکر کی رسائی ہوگی اب بہتر ہے الیکشن میں نیا صدر چنا جائیگا لیکن اس وقت ظہور بلیدی کی قیادت اچھی ہے انکی محنت سے یہ سب لوگ اکھٹے ہوئے اور میر عبدالقدوس بزنجو کا اس حکومت کو ہٹانے میں بڑا ہاتھ تھا تکلیفیں سب کو ہوئیں. انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں سب سے پہلے عزت ہے اسکے بعد عہدے ہیں پچھلی حکومت میں وزیر ناراض کیوں ہوئے انکے پاس وزارت تھے فنڈز ملتے تھے لیکن انکی عزت نہیں تھی اس لیے انہوں نے چھوڑ دئیے اس سے یہ واضع ہوگیا کہ بلوچستان میں اراکین اسمبلی کی اولین ترجہی عزت ہے بعد میں وزارتیں اور دیگر کام ہیں پچھلی حکومت میں عزت نہ ملنے کی وجہ سے ہی سب ساتھ چھوڑ گئے تھے ابھی بھی وزارت اور فنڈز ملیں گے لیکن امید ہے عزت بھی ملے گی کیونکہ میر عبدالقدوس بزنجو کوئی نواب نہیں ہیں وہ بہتر سمجھتے ہیں کہ اراکین اسمبلی کو عزت دونگا تو ساتھ جڑے رہیں گے ورنہ انکا بھی حال پچھلی حکومت کی طرح ہوگا.