دہشتگردی کے خلا ف جنگ میں 80 ہزارپاکستانی شہید ہوئے، سینیٹرثمینہ زہری

کوئٹہ (گرین گوادر نیوز) پاکستان ایک امن پسند ملک ہے اور عالمی شراکت داروں کے ساتھ خطے میں فروغ امن کیلئے پرعزم ہے پاکستان نے دہشتگردی کے خلاف فیصلہ کن جنگ میں 80 ہزار سے زائد جانوں کی قربانیاں دے کر ملک میں امن قائم کیاجسے ہر صورت قائم رکھا جائے گا، ہماری منزل اخوت، محبت،امن، سلامتی، استحکام اور اعتدال ہے لہذا ہمیں نفرتوں کا خاتمہ کرنا ہوگاان خیالات کا اظہار کنوینئر ذیلی کمیٹی برائے قائمہ کمیٹی وزارت داخلہ سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری نے اپنے ایک بیان میں کیا۔انہوں نے کہا کہ ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت دشمنوں نے پاکستان میں دہشت گردی اور انتہا پسندی پھیلائی اوراپنے ناپاک عزام کے حصول کے لئے چند مفاد پرست اور ناعاقبت اندیش عناصر کی پشت پناہی کر کے پاکستان بالخصوص بلوچستان میں دہشت گردانہ کارروائیوں کیں ان دہشت گردانہ کارروائیوں کے پیچھے کارفرما عناصر کوواصل جہنم کر دیا گیا ہے۔آپریشن ضرب عضب اور آپریشن رد الفساد جیسے کامیاب آپریشنز قومی اتحاد اور یکجہتی کے مظہر تھے جس کے ذریعے ملک میں امن و استحکام آیادہشتگردی کے خلا ف جنگ میں 80 ہزار پاکستانی شہید ہوئے جن میں پاک افواج و دیگر سیکیورٹی اداروں کے جوانوں کے علاوہ بچے، بوڑھے، خواتین غرض ہر شعبہ سے تعلق رکھنے والے افراد شامل ہیں جن کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔انہوں نے کہا کہ ہمیں ملک سے انتہا پسندی کا مکمل خاتمہ کرنا ہے اور اس کے لئے جدوجہد جاری رہے گی، ہماری منزل پرامن اور خوشحال پاکستان ہے جس کے لئے ہم سب کو مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے تمام دنیا دہشتگردی کے خلاف پاکستان کی کاوشوں کی معترف ہے اور پاکستان ترقی کی جانب گامزن ہے۔ ایسے حالات میں بھارت و دیگر دشمن طاقتیں پاکستان کے خلاف سازشوں میں مصروف ہیں دشمنوں کی ان سازشوں کا مقابلہ کرنے کے لئے ہمیں قومی وحدت و یکجہتی کی ضرورت ہے۔سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری نے کہا کہ پاکستان کی سلامتی اور استحکام کے لئے پاک افواج اور دیگر سیکیورٹی اداروں نے جو کردار ادا کیا ہے وہ ناقابل فراموش ہے۔ہمیں مل کر دشمنوں کے عزائم کو خاک میں ملانا ہے افغانستان کے حالات ایک مشکل دور کے بعد استحکام کی جانب گامزن ہیں عالمی طاقتوں کو طالبان کے ساتھ تعاون کرنا چاہئے پاکستان کا افغانستان کے حوالے سے موقف قوم کے جذبات کا عکاس ہے دنیا کو چاہئے کہ وہ افغانستان میں پائیدار امن و استحکام کے لئے مثبت کردار ادا کرے تاکہ افغانستان میں چار دہائیوں سے جنگی صورتحال اور افراتفری کا خاتمہ ہو سکے اور افغان عوام پائیدار اور پرامن ماحول میں زندگی بسر کر سکیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے