یورپی یونین بلوچستان کے لئے مختلف شعبوں میں 108ملین یورو کی امداد فراہم کررہا ہے ، سردار بابر موسیٰ خیل

کوئٹہ(گرین گوادر نیوز) ڈپٹی اسپیکر بلوچستان اسمبلی سردار بابر موسیٰ خیل نے کہا ہے کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں بلوچستان میں پسماندگی اور غربت کے خاتمے صوبے کی ترقی پر بھر پور توجہ دے رہی ہیں بلوچستان وسائل سے مالا مال لیکن غربت کا شکار ہے عالمی ادارے صوبے کی پسماندگی کے خاتمے پر ترجیحی بنیادوں پر توجہ دیں بریس (BRACE) پروگرام کا دائر ہ کار صوبے کے تما م اضلاع تک پھیلایا جائے، حکومت یورپی یونین سمیت دیگر اداروں کو سہولیات اور معاونت مہیا کریگی،یہ بات انہوں نے اتوار کو بی آر ایس پی کے دفتر میں خصوصی افراد میں معاون آلات اور بی آر ایس پی کے تحت ہونے والے تصویری اور مصوری کے مقابلوں کے شرکاء میں انعامات تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی، اس موقع پر یورپی یونین کی سفیر اندرولا کامینارا، رکن قومی اسمبلی مولوی کمال الدین، جرمنی کے اعزازی کونسل جنرل، بی آر ایس پی کے چیف ایگز یکٹو آفیسر نادر گل بڑیچ، انور سلیم کاسی سمیت دیگر بھی موجود تھے۔ڈپٹی اسپیکر بلوچستان اسمبلی سردار بابرموسیٰ خیل نے کہا کہ بلوچستان وسائل اور استعداد سے مالامال صوبہ ہے لیکن پسماندگی اور غربت کی وجہ سے یہاں کے لوگ دیگر صوبوں کے مقابلے میں پیچھے ر ہ گئے ہیں انہوں نے کہا کہ بریس (BRACE) پروگرام اور بی آر ایس پی نے صوبے کی غربت کی شکار کمیونٹیز کی جس طرح معاونت کی ہے اس سے انہیں تعلیم،صحت، روزگار، خود کفیلی کے شعبوں میں مدد ملی ہے اب خصوصی افرادمیں معاون آلات تقسیم کرنے سے انہیں بھی معاشرے میں آگے بڑھنے میں معاونت ملے گی انہوں نے کہا کہ بریس پروگرام وفاقی اور صوبائی حکومت کے وژن کے عین مطابق ہے اس پروگرام کو موسیٰ خیل، شیرانی،آواران، پنجگور سمیت صوبے کے دیگر علاقوں میں بھی شروع کیا جانا چاہیے حکومت اس سلسلے میں ہر ممکن معاونت فراہم کرنے کے لئے تیار ہے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے یورپی یونین کی سفیر یورپی یونین کی سفیر اندرولا کامینارا نے کہا کہ یورپی یونین کی ترجیح ہے کہ عوام کے ٹیکس سے دئیے جانے والے فنڈ کی زمین پر لگنے کی تصدیق کی جائے انہوں نے کہا کہ یورپی یونین بلوچستان کے لئے مختلف شعبوں میں 108ملین یورو کی امداد فراہم کررہا ہے حال ہی میں صوبے کے زیر زمین پانی کو بڑھانے کے لئے 40ملیں یورو جبکہ تعلیم کے شعبے کے لئے 20ملین یورو کے منصوبوں کی منظوری دی گئی ہے جو جلد ہی شروع کئے جائیں گے انہوں نے کہا کہ ہمارے کوشش ہے کہ صوبے کے تمام اسٹیک ہولڈز بشمول خصوصی افراد کے یورپی یونین کے منصوبوں سے مستفیدہوں اور ایسے پائیدا ر منصوبے بنائے جائے جنکی فنڈنگ ختم ہونے کے بعد کمیونٹی خود بھی اس سے مستفید ہوتی رہے انہوں نے کہا کہ پاکستان کو جی ایس پی پلس کا عہدہ ملنے کے بعد اب یہاں کی اشیاء یورپ میں برآمد کی جا سکتی ہیں پاکستان یورپی یونین کے ڈس ایبلٹی انکولژن کنونشن میں بھی شامل ہے انہوں نے کہا کہ یورپی یونین بلوچستان کو ترجیح دی رہی ہے کیونکہ یہاں کے عوام کو اسکی ضرورت ہے ہمیں حکومت کی جانب سے برق رفتار فیصلہ سازی اور علاقوں تک رسائی دینے کی ضرورت ہے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے رکن قومی اسمبلی مولوی کمال الدین نے کہا کہ بلوچستان پاکستان کا سب سے بڑا لیکن پسماندہ ترین صوبہ ہے یہاں خشک سالی کی وجہ سے زراعت کو نقصان پہنچا انسان اور حیوان ایک ہی تالاب سے پانی پینے پر مجبور ہیں جسکی وجہ سے بیماریاں پھیلتی ہیں بریس پروگرام کے تحت پانی کی اسکیمات سے صحت کی صورتحال میں بھی بہتری آئیگی انہوں نے کہا کہ بلدیاتی ادارے فعال نہ ہونے کی وجہ سے بھی غربت اور مسائل بڑھ رہے ہیں کورونا وائرس کے باعث متاثرہ دیہاڑی دار طبقے کی مشکلات میں اضافہ ہوا انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کو ہنر سیکھا کر انہیں خود کفیل بنایا جاسکتا ہے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے بی آر ایس پی کے چیف ایگز یکٹو نادر گل بڑیچ نے کہا کہ بریس پروگرام صوبے کے 10اضلاع میں جاری ہے اس میں 45ملین یورو کی امداد یورپی یونین جبکہ حکومت بلوچستان بھی فنڈ نگ کر رہی ہے انہوں نے کہا کہ اب تک 21ہزار کمیونٹی آرگنائزیشن بنائی گئی ہیں 5378گھرانوں کو غربت سے نکالنے کے لئے امداد دی گئی ہے 1500افراد کو تعلیم و ہنر سیکھائے گئے ہیں جبکہ بی آر ایس پی اپنے طور پر اب تک 7ہزار سے زائد افراد کو تربیت دی چکا ہے صوبے میں 200واٹر سپلائی اسکیمات لگائی گئی ہیں 115سینٹرز میں 8ہزار خواتین کو تربیت دی گئی ہے کورونا وائرس کی وباء کے دوران 32ہزار گھرانوں کو احساس پروگرام سے منسلک کیا گیا جبکہ 24ہزار کو حکومت بلوچستان کے ذریعے راشن دلوائے گئے ہیں انہوں نے کہا کہ اب تک 5850 خصوصی افراد میں معاون آلات تقسیم کئے گئے ہیں جبکہ صوبے میں کم وزن رکھنے والی مصنوعی اعضاء بھی لگانے کا عمل شروع کیا جارہا ہے انہوں نے کہا کہ قلعہ عبداللہ، پشین، ژوب میں خصوصی افراد کی معاونت کے لئے اب تک 236لیٹرین بھی بنائی گئی ہیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے