نظام مصطفےٰؐ کا نفاذ کوئی چوائس نہیں بلکہ یہ ایمان کا حصہ ہے،مولانا عبدالحق ہاشمی
کوئٹہ(گرین گوادر نیوز)امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہاکہ نظام مصطفےٰؐ کا نفاذ کوئی چوائس نہیں بلکہ یہ ایمان کا حصہ ہے۔ خاتم النبیین حضرت محمد ﷺ سے عشق و محبت کا تقاضا ہے کہ ہم پاکستان کو مدینہ کی طرز پر ایک اسلامی و فلاحی ریاست بنائیں اور نظام مصطفیﷺ کے نفاذ کے لئے کسی قربانی سے دریغ نہ کریں۔پاکستان عالم اسلام کا دھڑکتا دل ہے جس کو کرپٹ حکمرانوں سے پاک کرنا اور دیانتدار قیادت کو برسر اقتدار لانا ایک دینی اور آئینی فریضہ ہے۔نفاذاسلام ہی سے مسائل ومشکلا ت اورپریشانیوں سے نجات ممکن ہے اسلام دشمنوں کی سازشیں کسی صورت کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ ان خیالات کااظہارانہوں نے ضلع پشین کے زیر اہتمام سیرت النبیﷺ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا کانفرنس سے نائب امیر صوبہ مولانا عبدالکبیر شاکر،امیر ضلع محمد اسحا ق پانیز ئی ودیگرنے بھی خطاب کیا مولانا عبدالحق ہاشمی ودیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ لٹیروں کا قوم احتساب چاہتی ہے جب تک دیانت دار مخلص باکردار لوگوں کا اسلامی حکومت قائم نہیں ہوگا اسلامی نظام صرف نعروں میں ہوگا مدینہ کے اسلامی ریاست کا مذاق اُڑانا بند کیا قوم اسلامی نظام اور احتساب اور حساب کتا ب چاہتی ہے جس میں سب کو انصاف ملیں سب کا بلاتفریق احتساب ہوکسی کو استثناء نہیں۔قوم چاہتی ہے کہ عدالتیں بڑے چوروں کو پہلے پکڑیں مگر ہوتا اس کے بالکل بر عکس ہے۔چھوٹی مچھلیاں دھر لی جاتی ہیں اور مگر مچھوں کو چھوڑ دیا جاتا ہے اگر پانچ،چھ ہزار بڑے چوروں کو جیلوں میں بند کردیا جائے، ان کی دولت بحق سرکار ضبط کر لی جائے اور ان کے پاسپورٹ چھین کر انہیں باہر بھاگنے کا موقع نہ دیا جائے تو ایک ہفتہ کے اندر نہ صرف جرائم رک جائیں گے بلکہ قوم میں زندگی کی ایک نئی لہر دوڑ جائے گی۔انہوں نے کہا کہ ہم ملک میں نظام مصطفی ﷺ کی جدوجہد کررہے ہیں اور آپ ﷺ سے عشق و محبت اور عقیدت کے اظہار کا یہی بہترین طریقہ ہے۔امت کا یہ فرض ہے کہ وہ باہمی اختلافات سے نکل کر غلبہ دین کیلئے متحد ہوجائے،انہوں نے کہا کہ آپ ﷺ پر درود و سلام کی محافل کا انعقاد باعث خیر و برکت ہے مگر امت کی اہم ترین ذمہ داری یہ ہے کہ آپ ﷺ کے لائے ہوئے نظام کو غالب کرنے کی جدوجہد کی جائے۔جماعت اسلامی اسلامی نظام کے قیام کیلئے جدوجہد کر رہی ہے عوام اس جدوجہدمیں ہمارا ساتھ دیں تاکہ عدل وانصاف کا اسلامی نظام قائم ہوجائے۔