جام کمال خان کی کشتی ڈوبتی ہوئی نظر آرہے ہیں، نورمحمد دمڑ

کوئٹہ (گرین گوادر نیوز) بلوچستان عوامی پارٹی کے سنٹرل کمیٹی کے ممبر رکن صوبائی اسمبلی سابق صوبائی وزیر حاجی نورمحمد خان دمڑ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ جام کمال خان کی کشتی ڈوبتی ہوئی نظر آرہے ہیں انکے دائے،بائے بیٹھے جو مشورے دے رہے انکوتو پتہ ہے کہ ہم تو ڈوبے ہے صنم تھجے بھی لے ڈوبے گے صنم جام کمال خان پارٹی اور پارلیمان کے اندر اکثریت اپنی کھوچکے ہے پارٹی کے ہائی کمان اور اراکین اسمبلی نے جام کمال پر عدم اعتماد کااظہار کرچکے ہے انہیں اخلاقی طورپر 25 اکتوبر سے پہلے ہی مستعفی ہونا چاہے جو لوگ جام کمال کو بچانے کی کوشش کرنے کررہے ہیں انہیں چاہیے کہ وہ صرف ایک جام کمال کی خاطر پوری بلوچستان عوامی پارٹی کو تباہ نہ کرے بی اے پی کو بہت بڑی محنت سے بنایا اور اس مقام تک پہنچایا ہے جام کمال کوبچانے کے بجائے بی اے پی کو مزید مضبوط کرنے میں پارٹی کا ساتھ دینا چاہے پہلے جام کمال کے ساتھ تھا لیکن انھوں نے پارٹی قیادت کے فیصلوں کی خلاف ورزی کی جام نے پہلے ٹوئٹر پر پارٹی صدارت سے استعفیٰ دیا پھر بچہ گانہ حرکت کرکے واپس لیا جام کمال بلوچستان میں سیاسی بحران کے ذمہ دار ہے انہیں چاہے کہ پوری طورپر وزیراعلیٰ شپ سے مستعفی ہونے کااعلان کرے بی اے پی اراکین کی اکثریت جام کمال کے مخالف ہے صرف جام کمال کی خاطر پوری بلوچستان عوامی پارٹی کو تباہ نہیں کرنا چاہے،میں نے وزرات سے استعفی پارٹی کو بچانے کیلئے دیا ہے،میرے لئے وزرات سے زیادہ اپنی پارٹی کو متحدہ اور منظم رکھنا زیادہ عزیز ہے سابق صوبائی وزیر حاجی نورمحمد خان دمڑ نے کہاہے کہ اخلاقیات اور بلوچستان کی روایت کا تقاضا ہے کہ فوری طور پر جام کمال خان مستعفی ہو جائیں انہوں نے کہا میں جام کمال سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ وزیر اعلیٰ کے عہدے سے مستعفی ہوجائے انہوں نے کہاکہ جام کمال خان کو 25اکتوبر کا انتظار نہیں کرنا چاہے بلکہ پارٹی کے ہائی کمان کے فیصلوں کو قبول کرتے ہوئے پوری طورپر وزیراعلیٰ شپ سے اپنا استعفیٰ پیش کرے 25 اکتوبر کو جام کمال کے خلاف تحریک عدم اعتماد بھاری اکثریت سے کامیاب ہوگا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے