تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے اپنے دوستوں کے ساتھ رابطے میں ہوں ہماری کوشش ہوگی کہ انکے ساتھ مل بیٹھ کر مسائل حل کرلیں،جام کمال خان

کوئٹہ(گرین گوادرنیوز) وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے اپنے دوستوں کے ساتھ رابطے میں ہوں ہماری کوشش ہوگی کہ انکے ساتھ مل بیٹھ کر مسائل حل کرلیں،سردار عبدالرحمن کھیتران میرے سامنے بیٹھ کر یہ ثابت کردیں کہ میں نے انکی بے عزتی کی یا انہیں 8گھنٹے انتظار کرایا ہے تو میں ویسے ہی استعفیٰ دے دوں گا۔ یہ بات انہوں نے جمعہ کی رات ایک نجی ٹی وی چیل سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔ایک سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ جام کمال خان نے بتایا کہ پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی میر نصیب اللہ مری اس لئے مجھ سے ناراض ہیں کہ انکی پارٹی نے ان سے وزارت لیکر اپنی پارٹی کے رہنما سردار یارمحمد رند کو دیدی ہے یہ انکی پارٹی کا فیصلہ ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بلوچستان عوامی پارٹی کے 4ارکان ایسے ہیں جووزیراعلیٰ بلوچستان بنناچاہتے ہیں کچھ ارکان اچھی منسٹریاں چاہتے ہیں ان ارکان کا کہنا ہے کہ اگر انہیں اچھی منسٹریاں دیدی جائیں تووہ میرے ساتھ ہیں اگرانہیں اچھی منسٹریاں نہ دی جائیں وہ کہتے ہیں قدوس بزنجو بہت اچھا ہے۔ایک سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ اگر انہوں نے دیگروزراء سے اچھی منسٹریاں لیکر ارکان اسمبلی کو دیں تو جن سے یہ منسٹریاں واپس لوں گا وہ ناراض ہوجائیں گے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے اپنے بہت سے دوستوں سے رابطے میں ہیں ہماری کوشش ہوگی کہ انکے ساتھ مل بیٹھ کر مسائل کو حل کرلیا جائے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میں یہ حلفیہ کہتا ہوں کہ سردار عبدالرحمن کھیتران کو کبھی بھی انتظار نہیں کروایا انہیں ہمیشہ عزت دی اگر وہ میرے سامنے بیٹھ کر یہ ثابت کردیں کہ میں نے انکی بے عزتی کی ہے یا انہیں آٹھ گھنٹے انتظار کروایا ہے تو میں ویسے ہی استعفیٰ دے دوں گااگر میں رویہ پارلیمنٹرین کے ساتھ اچھا نہ ہوتا تو آج جو 26ارکان میرے ساتھ کھڑے ہیں وہ میرے ساتھ نہ ہوتے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میں روزانہ دوپہر2بجے سے شام 7بجے تک پانچ گھنٹے پارلیمنٹرین سے ملاقاتیں کرتا ہوں ارکان اسمبلی سے اکیلے اکیلے میں ملاقات میں تھوڑا وقت تو لگتا ہے۔ایک سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ میر عبدالقدو س بزنجو کے حلقے میں 20ارب روپے کے ترقیاتی کام ہورہے ہیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے