سیاست میں ڈر نہیں ہونا چاہیے میں استعفیٰ نہیں دے رہا، وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان

کوئٹہ(گرین گوادر نیوز) وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے کہا ہے کہ سیاست میں ڈر نہیں ہونا چاہیے میں استعفیٰ نہیں دے رہا،اگر مخلوط حکومت میں شامل 40ارکان کی اکثریت میرے خلاف ہوگی تو از خود مستعفیٰ ہو جاؤنگا مگر یہ ممکن نہیں کہ 12ارکان پی ڈی ایم کے ساتھ ملکر حکومت گرائیں کل کو وزیراعظم عمران خان کے خلاف بھی ناراض ارکان پی ڈی ایم کے ساتھ ملکر ایسا کریں گے، اگر ناراض ارکان تحریک عدم اعتماد کا ساتھ دینا چاہتے ہیں تو ہم بھی ڈٹ کر مقابلہ کریں گے میدان حاضر ہے، 7ارکان سے ملاقاتیں ہوئی ہیں انکا کہنا ہے کہ وہ وعدے وعید کرکے پھنس گئے ہیں وہ بھی مجھے ہٹانا نہیں چاہتے وزیراعلیٰ جام کمال خان نے کہا کہ میں استعفیٰ نہیں دے رہا استعفیٰ نہ دینے کی ایک ہی وجہ ہے کہ جس طرح بلوچستان عوامی پارٹی اور اتحادیوں کی اکثریت مجھے نہیں چاہتی میں خود چلا جاؤنگا انہوں نے کہا کہ بلوچستان حکومت کے ارکان کی تعداد 40ہے اگر 26یا28لوگ میرے ساتھ اور 12کسی اور کے ساتھ ہیں تو کل کو ہر آدمی کھڑا ہوگا کہ وزیراعلیٰ شپ چھوڑ دیں اگر مخلوط حکومت میں شامل ارکان کی اکثریت میرے خلاف ہو جائے تومیرے لئے یہ نہیں بنتا کہ میں حکومت کروں۔انہوں نے کہا کہ16 اتحادی میں تین ارکان میرے ساتھ نہیں جبکہ بلوچستان عوامی پارٹی میں دو گروپ ہیں ایک گروپ جو 4سے 5لوگوں کا ہے وہ مجھے روز اول سے وزیر اعلیٰ نہیں چاہتا جبکہ باقی سات لوگ ایسے ہیں جن سے ملا ہوں انہوں نے مجھے کہا ہے کہ جام صاحب ہمارا آپ سے کوئی اختلاف نہیں ہے ہم ایک محفل میں وعدے اور وعید میں پھنس گئے ہیں میں پچھلے تین دن سے جن ارکان کے پاس جارہاہوں انہوں نے کہا کہ ہے کہ وہ اپنے گروپ کے سامنے یہ موقف رکھیں گے کہ ہمیں یہ راستہ اختیار نہیں کرنا چاہیے انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ وہ میرے خلاف اس حد تک نہیں جائیں گے اور اپنے دوستوں کو بھی منانے کی کوشش کریں گے وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہم اپوزیشن کو اپنے ساتھ ملا کر پی ڈی ایم کو کیسے کامیاب بنائیں گے کل وزیراعظم عمران خان کے خلاف بھی ارکان ناراض ہوکر پی ڈی ایم کے ساتھ ملکر یہ صورتحال بنا لیں گے انہوں نے کہا کہ اگر مخلوط حکومت کے 30لوگ ایک طرف ہوں اور کہیں کہ مجھے استعفیٰ دینا چاہیے تو میں مستعفیٰ ہو جاؤنگا لیکن یہ تک نہیں بنتی کہ 12لوگ اپوزیشن کے 22ارکان ساتھ ملا کر کہیں ہم زیادہ ہیں تو مجھے ہٹ جانا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ سیاست میں ڈرنہیں ہونا چاہیے ہم ڈٹ کر مقابلہ کریں گے اور اگر ناراض ارکان پارٹی پالیسی کے خلاف جاکر میرے خلاف ووٹ دیتے ہیں تو میدان حاضر ہے ہم بھی وہاں جائیں گے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے