ساحلی علاقوں میں بارش و طوفان کا خطرہ‘ ماہیگیروں کو سمندر میں جانے سے روک دیا

حب (نمائندہ گرین گوادر)ضلع لسبیلہ میں گرمی کی لہر برقرار گزشتہ روز کراچی سے ملحقہ صنعتی شہر حب میں درجہ حرارت 40ڈگری سینٹی گریڈ پارہ عبور کرگیا گرمی کی شدت میں اضافہ کے ساتھ ٹھنڈے مشروبات کی مانگ بڑھ گئی مینRCDشاہراہ اور صنعتی ایریا نظر چورنگی میں غیر معیاری مشروبات کی فروخت جاری اور شہری گرمی کی شدت اور پیاس بجھانے کیلئے مشروبات پینے پر مجبور ہو گئے اور منگل کے روز حب شہر و گردونواح میں موسم آبر آلو د آسمان پر بادل چھا گئے لیکن برسے نہیں جبکہ دوسری جانب محکمہ موسمیات نے شمالی مشرقی بحرہ عرب میں ہوا کے کم دباؤ کے باعث بلوچستان اور سندھ کے ساحلی علاقوں میں طوفانی بارشوں اور اربن فلڈنگ کے خطرے کی پیش گوئی کردی اس حوالے سے محکمہ موسمیات کے مطابق شمال مشرقی بحیرہ عرب میں ہوا کے کم دباؤ کے باعث سندھ اور بلوچستان کے ساحلی علاقوں میں طوفانی بارشوں کا امکان اور اربن فلڈنگ کا خطرہ ہے محکمہ موسمیات نے ایڈوائزری جاری کردی ہے، جس کے مطابق ہوا کے کم دباؤ کا رخ بھارتی گجرات کی جانب ہے اور شدت والی مون سون ہوائیں سندھ میں داخل ہو رہی ہیں، 2 اکتوبر تک سندھ میں مون سون ہوائیں اثر انداز ہونیکا امکان ہے،کراچی، حیدرآباد، ٹھٹھہ اور بدین میں آج سے2 اکتوبر کے دوران بارشیں ہوسکتی ہیں۔محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ میرپور خاص، تھرپارکر، عمرکوٹ، سانگھڑ اور سندھ کے دیگر اضلاع میں بھی بارشوں کی پیش گوئی ہے، تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ کہیں تیز اور کہیں موسلادھار بارش کا امکان ہے، بلوچستان کے مختلف اضلاع میں بھی 30 ستمبر سے 3 اکتوبرکے درمیان بارشوں کا امکان ہے۔محکمہ موسمیات نے پیش گوئی کی ہے کہ طوفانی بارشیں کراچی میں اربن فلڈنگ کا باعث بن سکتی ہیں، اس کے علاوہ بدین،ٹھٹھہ، حیدرآباد اور دادو سمیت لسبیلہ، سونمیانی، اورماڑہ،پسنی،گوادر،تربت اور جیوانی میں بھی طوفانی بارشوں کے باعث اربن فلڈنگ کا خطرہ ہے۔محکمہ موسمیات کے مطابق 30 ستمبر سے 3 اکتوبرکے دوران سمندر میں طغیانی اور کبھی انتہائی طغیانی رہنیکا امکان ہے، اس لیے ماہی گیر 30 ستمبر سے 3 اکتوبر کے دوران سمندر میں جانے سے گریز کریں جبکہ کمشنر لسبیلہ انتظامیہ کی طرف سے ڈام بندر اور گڈانی کے ماہی گیروں کے لیے اطلاع کی گئی ہے کہ آج سے 2 اکتوبر تک سمندر میں طوفان(گلاب) متوقع ہے اس لئے ماہیگیر اس دوران سمندر میں جانے سے گریز کریں جبکہ ساحل کنارے پر واقع آبادیوں کے بھی متاثر ہونیکا اندیشہ ہے انہیں بھی احتیاطی طورپر محفوظ مقام پر منتقل ہونیکی ہدایت کی گئی ہے۔دوسرا انٹرومکران/ گوادر(نمائندہ خصوصی+ بیورورپورٹ) سندھ، بلوچستان کے ساحلی علاقوں میں طوفانی بارشوں اور اربن فلڈنگ کا خطرہ، سمندر میں شدید طغیانی کے باعث ماہی گیر کل 30 ستمبر سے 3 اکتوبر تک گہرے سمندر جانے سے گریز کریں، طوفانی بارشوں سے ندی نالوں میں طغیانی اور سیلابی صورتحال کے پیش نظر شہری غیر ضروری سفر کرنے سے گریز کریں، محکمہ موسمیات کے مطابق شمال مشرقی بحرہ عرب میں ہوا کے کم دباؤ کے باعث سندھ اور بلوچستان کے ساحلی علاقوں میں طوفانی بارشوں کا امکان ہے اور اربن فلڈنگ کا خطرہ ہے، موسمیات کے مطابق 2 اکتوبر تک سندھ میں مون سون ہوائیں اثر انداز ہونے کا امکان ہے کراچی سمیت سندھ کے مختلف علاقوں میں آج سے 2 اکتوبر کے دوران بارشیں ہوسکتی ہیں، محکمہ موسمیات کے مطابق بلوچستان کے مختلف اضلاع میں خاص طور پر لسبیلہ، سونمیانی، اورماڑہ، پسنی، گوادر، تربت اور جیونی میں کل 30 ستمبر سے 30 اکتوبر تک تیز بارشوں کا امکان ہے جو اربن فلڈنگ کا باعث بن سکتے ہیں، محکمہ موسمیات نے خبردار کیا کہ کل 30 ستمبر سے 3 اکتوبر تک ماہی گیر گہرے سمندر میں جانے سے گریز کرے کیونکہ اس دوران سمندر اور ندی نالوں میں شدید طغیانی کا امکان ہے، اور ان علاقوں کے شہری غیر ضروری سفر کرنے سے بھی گریز کریں۔گوادر سے بیورورپورٹ کے مطابق گوادر، سمندری طوفان کے پیش نظر ماہی گیروں کو سمندر میں شکار پر جانے سے منع کیا گیا۔تفصیلات کے مطابق محکمہ فشریز گوادر نے اپنے ایک مراسلہ کے ذریعے ضلع گوادر کے تمام ماہی گیروں کو اطلاع دی ہے کہ محکمہ موسمیات نے اطلاع دی ہے کہ سمندری طوفان (گلاب) کی اطلاع ہے جس کے اثرات ساحل گوادر میں پڑنے کے باعث سمندر رف اور اونچی لہریں پیدا ہونے کا قوی امکان ہے۔لہذا تمام ماہیگیروں کو کسی بھی طرح کی ممکنہ نقصان سے بچاؤ کے لیے 28 ستمبر سے 2 اکتوبر تک گہرے سمندر میں شکار پر جانے کے لیے منع کردیا گیا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے