صحافی عبدالواحد رئیسانی کیس کی سماعت،عدالتی نظام سے انصاف ملنے کی امید ہے، والد
کوئٹہ (گرین گوادر نیوز) شہید صحافی عبدالواحد رئیسانی قتل کیس کی سماعت،مقدمہ کی سماعت ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج سریاب(I) محمد علی مبین کی عدالت میں ہوئی، پولیس نے گرفتار ملزمان کو عدالت کے رو برو پیش کیا۔ تفصیلات کے مطابق 24 اپریل 2021کو کوئٹہ کے علاقے قمبرانی رو ڈ پر فائرنگ سے شہید ہونے والے 24 سالہ صحافی عبدالواحد رئیسانی قتل کیس کی سماعت پیر کے روز ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج سریاب(I) محمد علی مبین کی عدالت میں ہوئی دوران سماعت عدالت کو بتایا گیا کہ عدالت عالیہ کے حکم پر مقدمہ کو ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج سریاب سے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ کوئٹہ منتقل کیا گیا ہے جس پر ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج سریاب نے پولیس کو ہدایت کی کہ ملزمان کو آج بروز منگل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ کوئٹہ میں پیش کیا جائے۔ عدالت کی جانب سے کیس کی منتقلی سے متعلق سوال کے جواب میں شہید صحافی عبدالواحد رئیسانی کے والد عبدالغفار رئیسانی نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ہمیں افراد سے نہیں عدالتی نظام سے انصاف ملنے کی امید ہے، مقدمہ چاہے کہیں بھی منتقل کیا جائے، انہوں نے کہا کہ ہمارے سماج میں اپنے حق کیلئے احتجاج کرنے والے طلباکو ہتھکڑیاں لگائی جاتی ہیں، جبکہ صحافی کے قتل میں ملوث ملزمان کو شاہی مہمان بناکر رکھا گیا ہے اس کے باوجود ہم پر اعتماد ہیں ریاست ہمارے ساتھ ناانصافی نہیں ہونے دے گی۔مقدمہ میں نامزد مفرور ملزم کی عدم گرفتاری سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کیس میں مزید پیشرفت سے متعلق علم نہیں واقعہ کو پانچ ماہ گزر گئے ہیں کسی حکومتی رکن یا اعلی پولیس افسر نے ہم سے رابطہ نہیں کیا، آئی جی بلوچستان اور ڈی آئی جی کوئٹہ نے ابتدامیں بذریعہ پریس کانفرنسز اس بات کا عزم ظاہر کیا تھا کہ جلد مفرور ملزم کے ریڈ وارنٹ جاری کرکے اسے گرفتار کیا جائیگا دونوں افسران اچھی شہرت کے حامل ہیں انہیں چائیے کہ انہوں نے جنہیں ملزم کی گرفتاری کی ذمہ داری سونپی ہے ان سے باز پرس کرکے متاثرہ خاندان کو آگاہ کریں۔