بلوچستان لیبر فیڈریشن کا ملازمین و مزدور مسائل کے حل کیلئے 30 ستمبر کو ریلی مظاہرے کا اعلان
کوئٹہ (گرین گوادر نیوز) بلوچستان میں مہنگائی بیروز گاری مزدوروں و ملازمین کو تنخواہیں پنشن کی وقت پر عدم ادائیگی۔ بلوچستان کیسرکاری پبلک و پرائیویٹ محکموں میں لیبر قوانین پر عملدرآمد نہ ہونے اور محکمہ بی ڈی اے اور میونسپل کمیٹیوں و دیگر محکموں کے کنٹریکٹ و پراجیکٹ ملازمین کو مستقل نہ کرنے سرکاری محکموں میں فرائض انجام دینے والیملازمین کی تیس سال سے پرموشن و اپ گریڈیشن نہ ہونے کیخلاف بلوچستان لیبر فیڈریشن کا 30 ستمبر 2021 بروز جمعرات بھر پور احتجاج کا فیصلہ واسا ہیڈ آفس سے ریلی نکالنے اور مزدور مطالبات کے حل کیلئے ایدھی چوک پر بھر پور احتجاج کیا جائیگا اس بات فیصلہ بلوچستان لیبر فیڈریشن کے صدر خان زمان کی زیر صدارت اجلاس میں کیا گیا اجلاس میں بلوچستان کے تمام سرکاری محکموں کی سی بی اے یونین کے صدور جنرل سیکرٹریز اور بی ایل ایف کے مرکزی عہدیداروں حاجی بشیر احمد عبدامعروف آزاد حاجی عبدالعزیز شاہوانی بی ڈبلیو ایف کے صدر محمد حسن بلوچ بی ایل ایف کے رہنماء عابد بٹ محمد عمر جتک عارف نیچاری ملک وحید کاسی فضل محمد حاجی سیف اللہ ترین اور دیگر یونین عہدیداروں نے شرکت کی۔ اجلاس میں سپریم کوٹ آف پاکستان میں بلوچستان کے محنت کشوں کے حقوق کے حوالے سے دائر آئینی پٹیشنز یونین کی لیبر قوانین کے تحت بحالی فوت شدہ ملازمین کے حقیقی ورثاء کی دیگر صوبوں کی طرح تعیناتی کا مڈالبہ اور عدالت عظمی میں کیسز کی موجودہ صورتحال کا جائزہ لیا گیا اجلاس میں بلوچستان انڈسٹریل ایکٹ کیخلاف مختلف اداروں میں پاکٹ ایسوسی ایشنز اور سوسائٹیز طرز کی تنظیموں کو پاکٹ اور غیر قانونی قرار دیا دیا گیا اجلاس میں بلوچستان حکومت سے مطالبہ کی گیا کہ بی ڈی اے سمیت دیکر محکموں اور میونسپل کمیٹیز میں ایک عرصہ سے کام کرنیوالے تمام ملازمین و مزدوروں کو فوری مستقل کرے اور بلوچستان کے محنت کش طبقہ کے نعاشی قتل کی پالیسیاں ترک کی جائیں بلوچستان میں صنعتیں صرف کاغذوں میں بنائی جارہی ہیں سرکاری ملازمت بلوچستان کے ساٹھ فیصد شہریوں کا ذریعہ معاش ہے موجودہ حکومت روز گار کے نئے نواقع پیدا کرے تاکہ بلوچستان کے پڑھے لکھے نوجوانوں کو اپنے پاؤں پر کھڑا کیا جاسکے اجلاس میں بلوچستان حکومت اور ضلعی انتظامیہ کی جانب سے بلوچستان کے نہتے طلباء و طالبات پر بدترین تشد اور گرفتاریوں کی شڈید مزمت کی گئی اور طلبا۶ و طالبات کی جائز مطالبات کے حل کیلئے احتجاجی تحریک کا ساتھ دینے کا فیصلہ کیا گیا رہنماؤں نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان حکومت مہنگائی بیروزگاری ختم کرنے اور گڈ گورننس کے قیام میں ناکام ہوچکی ہے سرکاری اڈاروں میں لیبر قوانین پر عمل نہیں کیا جا رہا مزدور ملازمین طلباء تاجر عام شہری وفاقی اور صوبائی حکومت کی ہٹ دھرمی نااہلی پر سراپا احتجاج ہے بلوچستان لیبر فیڈریشن صوبے کے تمام محکوم طبقات کی توانا آواز کے طور پر سماجی نا انصافیوں حقوق سلب ہونے قوانین پر عمل نہ ہونے اور عوام پر مہنگائی بیروز گاری کے بم گرانے کیخلاف ہر فورم پر آواز بلند کرے گی اسی سلسلے میں مورخہ 30 ستمبر 2021 بروز جمعرات ساڑھے گیارہ بجے مزدوروں ملازمین محنت کشوں طلبا۶ عوام مظلوموں کے مسائل اقتدار کے اعلی ایوانوں تک پہنچانے اور مسائل کے حل کیلئے شاندار ریلی زرغون روڈ سے نکالی جائے گی اور ایدھی چوک پر مظاہرہ کرکے مسائل کے حل کیلئے آواز بلند کی جائے گی اجلاس میں فیڈریشن کے تمام یونٹوں کو احتجاجی ریلی و جلسے کیلئے بھر پور کام کرنے کی ہدایت کی گئی۔ اجلاس میں نئی ملگ گیر فیڈریشن کے قیام کے حوالے سے کراچی اور لاہور میں اجلاسوں پر بحث کی گئی اور آئندہ اسلام آباد میں اہم اجلاس میں شرکت کیلئے کمیٹی بنائی گئی تمام مزدور رہنماؤں کو موجودہ حالات پر نظر رکھنے اور سرکاری محکموں میں افسران کے چمچوں نما پاکٹ ایسوسی ایشنز کی غیر آئینی اور مزدور دشمن پلیسیوں پر نظر رکھنے کی تاکید کی گئی