سی پیک کے تحت بلوچستان میں بہت سے منصوبے جاری ہیں، اسد عمر
اسلام آباد(گرین گوادرنیوز) وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی ترقی واصلاحات وخصوصی اقدامات اسدعمر نے کہا ہے کہ مشترکہ تعاون کمیٹی (جے سی سی)سی پیک سے متعلق چین اورپاکستان کے درمیان فیصلہ سازی کا ایک اہم فورم ہے۔جے سی سی کا اجلاس سی پیک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے اور اسے وسعت دینے کی راہ ہموار کریگا،کورونا وائرس کی وبا پر قابو پانے کیلئے امداد اورتعاون پر چین کے شکر گزار ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کوسی پیک مشترکہ تعاون کمیٹی کے دسویں اجلاس کے افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔وفاقی وزیر نے کہا کہ کئی چیلنجوں کے باوجود پاکستان اور چین کی قیادت سی پیک کے اہم منصوبے کو جاری رکھے ہوئے ہے، سی پیک کے جنوبی زون سے پاکستان میں وسیع غیر ملکی سرمایہ کاری آئے گی، سی پیک کے پہلے مرحلے کی تکمیل دونوں ملکوں کے درمیان بڑھتے ہوئے تعاون کا مظہر ہے۔اسد عمر نے کہاکہ سی پیک کے تحت بلوچستان میں بہت سے منصوبے جاری ہیں، سی پیک کے تحت ایم ایل ون ریلویز کی ترقی کا ایک اہم منصوبہ ہے اسی طرح سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبہ میں دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ تعاون کے حوالہ سے بہت سی توقعات ہیں ۔انہوں نے کہا کہ سی پیک کے تحت مختلف منصوبوں پرکام کرنیوالے چینی ورکرز کی حفاظت ہماری ذمہ داری ہے، پاکستان میں کام کرنے والے چینی ورکرز کو بہترین سکیورٹی مہیا کی گئی ہے، سی پیک منصوبوں کے ثمرات فوری عوام تک پہنچانے کیلئے پرعزم ہیں۔اسد عمر نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری کے آپریشنل مسائل کو ہموار کرنے کے لیے ایک اعلی سطح کی پاک چین تعلقات سٹیئرنگ کمیٹی تشکیل دی جا رہی ہے۔ وفاقی وزیرنے کہاکہ سی پیک کا دوسرے مرحلہ میں صنعتی اور زرعی شعبوں میں ترقیاتی منصوبوں پرکام تیزی سے جاری ہے، سی پیک اتھارٹی میں چینی سرمایہ کاروں کے لیے سہولت مرکز قائم کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیاہے ۔انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان نے توانائی کے شعبے میں جامع اصلاحات متعارف کرانے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ چینی پاور پروڈیوسرز کو واجبات کی ادائیگی کیلئے راہیں ہموار کی جاسکے،حکومت اس حوالے سے سخت فیصلے کرنے جا رہی ہے اور چینی آئی پی پیز کے نمائندوں کو یقین دلاتے ہیں کہ اس معاملے کو جلد حل کرلیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک قومی اہمیت کا منصوبہہے۔اس موقع پر چین کے قومی ترقیاتی اصلاحات کمیٹی کے وائس چیئرمین ننگ جزہی نے کہا کہ سی پیک پاکستان میں اعلی معیار کے ترقیاتی منصوبوں کے ساتھ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو بی آر آئی کا ایک اہم منصوبہ ہے۔10 واں اجلاس وزیر منصوبہ بندی اسد عمر اور چینی وائس چانسلر این ڈی آر سی ننگ جزہی کی مشترکہ چیئرمین شپ کے تحت منعقد ہو رہا ہے۔جے سی سی عام طور پر ہر سال منعقد ہوتا تھا تاہم کورونا وائرس کی وبا کے پھیلنے کی وجہ سے 20 ماہ کے وقفے کے بعد منعقد کیا جارہاہے ۔دن بھر جاری رہنے والے اجلاس سے وزیراعلی پنجاب سردار عثمان بزدار، وزیراعلی بلوچستان جام کمال، وزیراعلی سندھ سید مراد علی، خیبر پختونخوا کے وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا، وزیراعلی گلگت بلتستان خالد خورشید اور وزیراعظم آزاد کشمیر سردار عبد القیوم نیازی خطاب کریں گے۔ اسی طرح پاکستان اور چین کی حکومتوں کے درمیان سماجی اقتصادی ترقی کے بارے میں دوسری جے ڈبلیو جی کی میٹنگ کے منٹ پر بھی دستخط کیے جائیں گے۔دونوں فریق بلوچستان سولر پاور لائٹنگ آلات کی فراہمی اور طبی آلات اور مواد کی فراہمی کے معاہدوں پر دستخط کریں گے۔جے سی سی گوادر ایکسپو سینٹر کے لیز ڈیڈ پر دستخط کریں گے، ننگبو بندرگاہ اور گوادر بندرگاہ کے مابین تعاون کے فریم ورک معاہدے اور کراچی کوسٹل ڈویلپمنٹ زون کے سی سی ڈی زیڈ پر مفاہمت کی یادداشت کا بھی اعلان کیا جائے گا۔