صحت کی ابتر صورتحال بہتر نہ ہوسکی یہ نااہل حکومت کے منہ پر طمانچہ ہے، مولانا عبد الرحمن
کوئٹہ (گرین گوادرنیوز) جمعیت علماء اسلام ضلع کوئٹہ کے امیر مولانا عبد الرحمن رفیق سینئر نائب امیر وصوبائی جوائنٹ سیکریٹری مولانا خورشید احمد جنرل سیکریٹری حاجی بشیر احمد کاکڑ سیکرٹری اطلاعات عبدالغنی شہزاد حافظ خلیل احمد سارنگزئی چوہدری محمد عاطف میر فاروق لانگو مولانا جمال الدین حقانی مولانا مفتی نیک محمد فاروقی اور دیگر نے کہا ہے کہ حکومت کے تین سال بیت گئے مگر کوئٹہ کے شہری پانی،بجلی،اورگیس کے اعصاب شکن مسائل سے نہیں نکلیں، اپوزیشن کو جمہوری اور آئینی حقوق سے محروم کرنے والے وزیر اعلیٰ کس قانون کے تحت منتخب افراد کے فنڈز کو پارٹی منچلوں میں تقسیم کررہے ہیں۔ افسوس کہ کوئٹہ کے نام پر اربوں روپے ہوا میں اڑگئے مگر ٹوٹی پوٹی سڑکیں، گندی نالیاں، تعلیم اور صحت کی ابتر صورتحال بہتر نہ ہوسکی یہ نااہل حکومت کے منہ پر طمانچہ ہے۔پورا شہر ٹریفک میں بری طرح پھنس چکا ہے، ٹریفک کے نظام کی بہتری کیلئے کوئی منصوبہ نہیں ہے گلی کوچوں میں من پسند افراد کو فنڈ سے نوازگیا انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے توسیعی منصوبے بھی سست روی اور کرپشن کا شکار نظر آتے ہیں ان پر سالوں سال لگنے کا خدشہ ہے پورے شہر کے بازاروں میں گاڑیاں پارک ہوتی ہیں جس کیلئے بڑے پیمانے پر منصوبہ بندی نہ ہوسکی، جس برق رفتاری سے آبادی میں اضافہ ہوتا جارہا ہے اس کے برعکس غفلت اور سستی سے کام لیا جارہا ہے، شہر کے اہم راستوں پر چلنا محال ہوگیا ہے اس کیلئے ٹریفک نظام میں مؤثر حکمت عملی اور ترتیب وضع کرنے کی ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے صوبائی حکومت کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ گلی کوچوں میں من پسند افراد کو فنڈ سے نوازنے کی بجائے شہر کے نظام کی بہتری پر خرچ کرتے آج شہر کی حالت مختلف ہوتی۔