بے روزگاری میں اضافے سے جرائم میں اضافہ ہوسکتا ہے، حاجی ہاشم نوتیزئی

دالبندین (گرین گوادر نیوز) بلوچستان نیشنل پارٹی کی مرکزی کمیٹی کے رکن اور ایم این اے حاجی محمدہاشم نوتیزئی نے اپنے جاری کردہ ایک بیان میں چاغی کے علاقے نوکنڈی سے ملحق پاک افغان سرحدی گزرگاہ سیاہ بوز کی بندش اور اس کے نتیجے میں ہزاروں خاندانوں کے یکدم بے روزگار ہونے پر افسوس اور تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس گزرگاہ کی بندش سے ہزاروں خاندان معاشی دیوالیہ پن کا شکار ہوچکے ہیں لوگوں کے پاس روزگار کا دوسرا کوئی ذریعہ نہیں نہ ہی یہاں فیکٹریز اور کارخانے ہیں ان کا کہنا تھا کہ چاغی ایک پرامن علاقہ ہے یہاں کے لوگوں نے امن کے لیے اپنے جانوں کی قربانی سے دریغ نہیں کیا سرحد پر باڑ لگانا بھی ایک اچھا عمل ہے جس سے دہشت گردی پر قابو پایا جاسکتا ہے لیکن یکدم سیاہ بوز گزرگاہ کو بند کرنا غیر منصفانہ فیصلہ ہے جس کے معاشرے کی تمام طبقات پر منفی نتائج اور اثرات پڑسکتے ہیں کیونکہ بے روزگاری میں اضافے سے جرائم میں اضافہ ہوسکتا ہے لہذا لوگوں کو بے روزگار کرنے کی بجائے روزگار کے مزید مواقع پیدا کرنے چاہئیں. انہوں نے کہا کہ پاک ایران سرحد کی بندش کے متعلق بھی اپنے خدشات ایرانی سفیر اور وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کے سامنے رکھے جس کے بعد زیروپوائنٹ گیٹ کھولا گیا جو ایک اچھا فیصلہ ہے. انہوں نے سیاہ بوز گزرگاہ کی بندش پر نظرثانی کا مطالبہ کرتے ہوئے اس امر پر زور دیا کہ جب تک مکمل طور پر بارڈر منیجمنٹ نہیں ہوتی اور متبادل قانونی ذرائع استعمال نہیں کیے جاتے ضلع چاغی، نوشکی اور گرد و نواح کے عوام کی روزگار بند نہ کی جائے یہی ہم سب کے مفاد میں بہتر ہے.

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے