تحریک عدم اعتماد سے پیدا ہونے والا بحران وزیراعلیٰ بلوچستان کےخلاف برقرار
چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی جانب سے حریفوں کے درمیان ثالثی کی کوششوں کے باوجود مشترکہ اپوزیشن کی وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان علیانی کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک سے پیدا ہونے والا بحران برقرار ہے۔
میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ہفتے کو دونوں حریف بضد تھے، اپوزیشن جماعتوں نے دعویٰ کیا کہ ان کے پاس مطلوبہ تعداد ہے اور حکمران جماعت نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ وہ اس چیلنج کو شکست دیں گے۔
چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی جانب سے کی جانے والی ثالثی کی کوششیں بھی رات گئے تک کامیاب نہ ہوسکیں۔
اسلام آباد سے روانگی کے بعد صادق سنجرانی نے متعدد وزرا اور باغی اراکین صوبائی اسمبلی سے ملاقات کی جنہوں نے وزیراعلیٰ بلوچستان کے خلاف بغاوت کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ مستقبل میں ان کے ساتھ کام نہیں کریں گے۔
ملاقات میں اختلاف کرنے والوں نے چیئرمین سینیٹ کو وزیر اعلیٰ کے خلاف اپنی شکایت اور شکووں سے آگاہ کیا۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ جام کمال خان علیانی کی قیادت میں اتحادی صوبائی حکومت بنانے والے کچھ اہم عہدیداران چند روز قبل کوئٹہ پہنچے تھے تا کہ وزیر اعلیٰ اور حکمران جماعت بلوچستان عوامی پارٹی کے ناراض وزرا اور اراکین صوبائی اسمبلی کے درمیان مفاہمت کی کوشش کی جاسکے۔
بلوچستان اسمبلی کے اسپیکر میر عبدالقدوس بزنجو اور دو ماہ قبل ہی صوبائی کابینہ سے مستعفی ہونے والے سردار محمد صالح بھوٹانی مشترکہ اپوزیشن کے اقدامات کی حمایت کررہے ہیں۔
سردار بھوٹانی اور میر بزنجو کو راضی کرنے کی کوشش کی گئی لیکن انہوں نے تحریک عدم اعتماد کی ناکامی کے لیے جام کمال خان علیانی کی مزید حمایت سے انکار کردیا۔