صحت کے بارے میں ہمیں اپنی سوچ تبدیل کر نی ہو گی، ڈاکٹر ربابہ

کوئٹہ (گرین گوادر نیوز) صوبائی پار لیمانی سیکر ٹری برائے صحت ڈاکٹر ربابہ بلیدی، ڈاکٹر نائلہ احسان، ڈاکٹر اسماعیل، ڈاکٹر اسفند یار اور دیگر نے کہا ہے کہ سول ہسپتال کوئٹہ میں روزانہ 70سے 80ڈیلیو ریاں کی جا تی ہیں جس کے لئے ہما رے پاس صر ف 2آپریشن تھیٹر ہیں یہاں پر صورتحال یہ ہے کہ او پی ڈی میں خواتین لائنوں میں کھڑی رہتی ہیں 80فیصد مائیں امینیا کا شکار ہیں ہمیں عملے کو تر بیت دینی چاہیے تاکہ محفوظ ڈیلیو ری ہو سکی بلو چستان منتشر آبادی والا صوبہ ہے کئی مائیں ہسپتال پہنچے سے پہلے ہی فوت ہو جا تی ہیں اس سلسلے میں ایمر جنسی سر وس انحطاط کا شکا رہے ہمیں مزید ہسپتال قائم کر نے چاہئیں جہاں پر ماں اور بچے کو بہتر سہو لیات میسر ہوں۔ یہ بات انہوں نے جمعرا ت کو بلو چستان اسمبلی کے ہال میں گلو بل پیشنٹ سیفٹی ڈے کے حوالے سے منعقد کئے گئے پر وگرام سے خطاب کے دوران کہی۔اس موقع پر بلو چستان اسمبلی کے احاطے میں واک کا اہتمام بھی کیا گیا تاکہ لوگوں کو ماں اور بچے کی صحت کے متعلق آگاہی مہیا کی جا سکے، پروگرام میں اراکین اسمبلی اور سول سوسائٹی کے نمائندوں نے بھی شرکت کی تقریب میں یو نیسیف کے نمائندوں کے پیغامات بھی سنائے گئے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان میں حاملہ خواتین اور انکے بچوں کو بہتر طبی سہو لیات دینے کے لئے اب تک کو رونا کے دوران80 سے زائد ورکرز کو تربیت فراہم کی گئی ہے جبکہ مزید افراد کو تر بیت فراہم کر نے کی ضر ورت ہے اس حوالے سے بلو چستان میں سول ہسپتا ل اور شیخ زائد ہسپتال کو منتخب کیا گیا ہے انہوں نے کہاکہ ماں اور بچے کی صحت کے بارے میں ہمیں اپنی سوچ تبدیل کر نی ہو گی ماں اور بچے کی صحت کے حوالے سے یہ ایک اچھا پروگرام تر تیب دیا گیا ہے دنیا بھر میں 3ملین خواتین زچگی کے دوران فوت ہو جا تی ہیں پاکستان میں یہ تعداد بہت زیا د ہ ہے پاکستان میں ایک ہزار بچے پیدائش کے دوران فوت ہو جا تے ہیں جبکہ کئی بچے پانچ سال کی عمر میں فوت ہو تے ہیں بلو چستان پاکستان سے بھی اس معاملے میں بہت پیچھے ہے بہت سی خواتین ہوم ڈیلیو ری کے دوران فوت ہو جا تی ہیں ایران میں فیملی کو رجسٹرکیا جا تا ہے صرف مریض کو رجسٹرنہیں کیا جا تا ہمیں فیملی پلاینگ سروس کو انشور کرانا ہے اور ہر ڈیلیو ری کا پو ری طرح خیال رکھنا ہے گھر کے اندر پیدا ہو نے والے بچوں کی ناف بلیڈ سے کاٹ دی جا تی ہے جس کی وجہ سے کئی کم عمر بچے فوت ہو جا تے ہیں مقررین کا کہنا تھا کہ بلو چستان حکومت نے اس حوالے سے وفا قی حکومت کے ذریعے بہت سہو لیات مہیا کی ہیں ماں بننا بڑے اعزاز کی بات ہے تاہم ماں صحت مند ہو گی تو بچے بھی صحت مند ہوں گے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے