حکومت کو ٹف ٹائم دینے کا وقت قریب ہے، مولانا فضل الرحمان
لورالائی (گرین گوادر نیوز) جمعیت علماء اسلام کے مرکزی امیر و پی ڈ ی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ہماری جنگ ملک میں ریاست سے ہے اور نہ ہی ریاستی اداروں سے ہے ہم تمام آئینی اداروں کا احترام کرتے ہیں لیکن یہ بات بھی واضح کرنا چاہتے ہیں کہ ہر ادارہ اپنے حدود میں رہ کر کام کرے، ملک میں جمہوریت قید ہو چکی ہے آئین و قانون کو عمران خان نے اپنے پیر تلے روند دیا ہے ملک میں حقیقی جمہوریت کی بحالی کیلئے پی ڈی ایم بنائی گئی ہے،عمران خان کہا کرتے تھے کہ جب ملک میں ڈالر پیٹرولیم مصنوعات بجلی گیس مہنگی ہوجائے تو سمجھ لیں کہ وزیر اعظم چور ہے لیکن آج ڈالر کی اونچی آڑان اور ظالم مہنگائی کا سو سالا ریکارڈ ٹوٹ چکا ہے اب بتائیں کہ کون چور ہے، بلاول بھٹو ہمیں ہدایات نہ دیں ہمیں استعفٰی کا کہنے والے پہلے سندہ حکومت کی قربانی دیں اور قومی اسمبلی سے کیوں استعفے نہیں دیتے ہمیں ڈکٹیٹ نہ کریں اور نہ ہی اپنے مفادات کیلئے ہمارا کندھا استعمال کریں۔ یہ بات انہوں نے جمعرات کو لورالائی میں جمعیت علماء اسلام کے مرکزی رہنما سابق وفاقی وزیر مولانا امیر زمان کے وفات پر انکی رہائشگاہ پر تعزیتی جلسے اور میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ ملک میں جمہوریت قید ہو چکی ہے آئین و قانون کو عمران خان نے اپنے پیر تلے روند دیا ہے ملک میں حقیقی جمہوریت کی بحالی کیلئے پی ڈی ایم بنائی گئی ہم موجودہ ناجائز جعلی اور غیر آئینی حکومت کو سرے سے تسلیم ہی نہیں کرتے 2018 کے فراڈ الیکشن کو اسی وقت ہی ہم نے تسلیم کرنے سے انکار کر دیا تھا اپنے من پسند نتائج کے تحت عمران خان کو قوم پر جبری مسلط کیا گیا ہماری جنگ ملک میں ریاست سے ہے اور نہ ہی ریاستی اداروں سے ہے ہم تمام آئینی اداروں کا احترام کرتے ہیں لیکن یہ بات بھی واضح کرنا چاہتے ہیں کہ ہر ادارہ اپنے حدود میں رہ کر کام کرے سیاست میں بلا وجہ نہ کودا جائے یہ کام سیاستدانوں اور عوام کا ہے منتخب نمائندے پارلیمنٹ اور عوام کو جوابدہ ہیں احتساب کا حق صرف عوام کو حاصل ہے ملک میں مہنگائی نے 73 سالوں کا ریکارڈ توڑ دیا ہے عمران خان اپوزیشن میں کہا کرتے تھے کہ جب ملک میں ڈالر پیٹرولیم مصنوعات بجلی گیس مہنگی ہوجائے تو سمجھ لیں کہ وزیر اعظم چور ہے لیکن آج ڈالر کی اونچی آڑان اور ظالم مہنگائی کا سو سالا ریکارڈ ٹوٹ چکا ہے اب بتائیں کہ کون چور ہے انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو ہمیں ہدایات نہ دیں ہمیں استعفٰی کا کہنے والے پہلے سندہ حکومت کی قربانی دیں اور قومی اسمبلی سے کیوں استعفے نہیں دیتے ہمیں ڈکٹیٹ نہ کریں اور نہ ہی اپنے مفادات کیلئے ہمارا کندھا استعمال کریں ہم ملک اور عوام کے بہتر مفاد میں فیصلے کرینگے حکومت کو ٹف ٹائم دینے کا وقت قریب ہے ای وی ایم منظم دھاندلی کا پلان ہے جیسے کسی صورت قانون میں اصلاحات کی حمایت نہیں کرینگے میڈیا ڈویلپمنٹ اتھارٹی کالا قانون اور آ زادی اظہار پر پابندی ہے جسکی کی کسی صورت حمایت نہیں کرینگے ہم صحافیوں کے ساتھ کھڑے ہیں انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں کنٹونمنٹ بورڈ کے الیکشن میں بھی پری پلان دھاندلی ہوئی نتائج کو مسترد کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ امریکہ دنیا میں اکیلا ہوتا جارہا ہے اسکی دنیا میں بالادستی کی گرفت کمزور ہوتی جارہی ہے پاکستان کو بحیثیت ریاست افغانستان میں طالبان کی حکومت کو تسلیم کرنا چاہیئے انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں حکومت کی تبدیلی اپوزیشن کے ارکان کا حق ہے ہم سلیکشن کے بجائے الیکشن کے پراسس پر یقین رکھتے ہیں انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور اے این پی کے جانے سے ہماری تحریک کو کمزور کرنے کی سازش ہوئی لیکن ہم آج بھی عوام کے خواہشات کے مطابق اپنی تحریک کو منطقی انجام تک پہنچاکر ہی دم لینگے ہم اشاروں کی سیاست کے قائل نہیں بلکہ ہوش وہواس میں ملک و قوم کی تقدیر کے فیصلے کرتے ہیں جے یو آئی کامستقبل روشن ہے اور ہم منظم انداز میں اپنی تحریک کو دوام دے رہے ہیں مستقبل ہمارا ہے ملک بھر سے اہم سیاسی شخصیات ہمارے اصولی سیاست سے متاثر ہوکر ہمارے قافلے میں شمولیت کا ارادہ رکھتے ہیں،انہوں نے کہا کہ مولانا امیر زمان میرا اہم بازو اور جے یو آئی کے لئے اہم ترین اثاثہ تھے انکے وفات سے پارٹی ایک اہم مخلص رہنماء سے محروم ہو گئی ہے انکی خدمات کو کھبی فراموش نہیں کر سکتے ان جیسے رہنماء صدیوں میں پیدا ہوتے ہیں انکے صوبے اور وفاق میں ہمیشہ اسمبلی فلور پر ائین جمہوریت پارلیمان کی بالادستی کیلئے کردار تاریخ میں زندہ رہے گا وہ عوام کی آواز تھے جو اب خاموش ہوگیا موت برحق ہے لیکن انکا خلاء پر ہونے میں کافی قت لگے گا انہوں نے کہا کہ اس موقع پر جے یو ائی کے اہم صوبائی و مرکزی رہنما اپوزیشن لیڈر ملک سکندر ایڈوکیٹ صوبائی جنرل سیکرٹری آغا محمود شاہ رکن قومی اسمبلی مولانا صلاح الدین ایوبی ایم این اے مولانا کمال الدین مولانا فیض اللہ عطا ء اللہ کاکڑ فرزند مولانا امیر زمان مولانا عطا ء اللہ ایڈوکیٹ ودیگربھی موجود تھے