بارڈر ایریا کو ایرانی حکام کی جانب سے بند کیا گیا ہے، میرضیاءلانگو

کوئٹہ (گرین گوادر نیوز) صوبائی وزیر داخلہ میر ضیاء اللہ لانگو نے اسمبلی فلور پر توجہ دلاؤ نوٹس کے جواب میں واضح کیا ہے کہ صوبائی حکومت کی مجموعی کاوشوں کا مقصد عوام کی توقعات اور خواہشات کے مطابق ان کے مسائل حل کرنا اور بارڈر علاقوں میں لوگوں کو ترقی و خوشحالی کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے ان اقدامات کو اٹھانا ہے جو ان کے حق میں بہتر ہو انہوں نے کہا  کہ صوبائی حکومت کو اپنے لوگوں کے روزگار کی ضرورت کا ادراک ہے  اور اس سلسلے میں حکومت بارڈر  ایریا میں   متعدد بار اس حوالے سے ایرانی حکام کے ساتھ بات کر چکی ہے۔  لیکن اپوزیشن کے کچھ دوست ہمیشہ کی طرح لوگوں میں مایوسی پھیلانے والی باتیں کرتے ہیں جہاں تک بارڈر بند ہونے کی بات ہے اس کا تعلق بلوچستان حکومت یا وفاقی حکومت سے نہیں بارڈر ایریا کو ایرانی حکام کی جانب سے بند کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ رخشان ڈویژن عمومی بارڈر کراسنگ پی بی نمبر 72 کرونا وائرس کی وجہ سے 20 فروری 2020 سے تاحال بند ہے بعد میں 31 جنوری 2021 کو گیٹ کو دوبارہ کھول دیا گیا اور 3 مہینوں کے بعد 30 مارچ2021 کو ایرانی ارباب اختیار نے دوبارہ بغیر کسی پیشگی اطلاع کے بند کر دیا21 جولائی 2021 کو صرف ایک دن کیلئے مذکورہ گیٹ کھولا گیا اور اس کے بعد تاحال مسلسل یہ آمد ورفت کے لئے بند ہے اور اس سلسلے میں پاکستانی حکام اور ایرانی مرزبان گریٹ IIکے درمیان متعدد میٹنگ ہو چکی ہیں اور اس سلسلے میں متعلقہ ڈی سی کی جانب سے راہداری گیٹ کھولنے کے لیے تحریری طور پر بھی درخواست کی گئی ہے لیکن تاحال ایرانی اتھارٹی کی جانب سے کوئی مثبت جواب موصول نہیں ہوا انہوں نے مزید کہا کہ اس مسئلہ کو ایرانی حکام کے ساتھ وزارت خارجہ کے ذریعے اٹھایا جائے گا اور سفارتی ذرائع سے راہداری اور زیرو پوائنٹ گیٹ بارڈر سے ملحقہ آبادی کے بہترین مفادات کے لیے جلد از جلد کھولنے کے لئے کوششیں بھی جاری ہیں لیکن اپوزیشن ممبران کی باتوں سے ایسا لگتا ہے کہ انہوں نے روایتی مایوسی اور عوام کو نظام سے بد ظن کرنے کا بیڑا اٹھایا ہوا ہے۔ صوبے کے عوام گواہ ہیں کہ ماضی میں انہوں نے صوبے کے غریب عوام کو مایوسی کے سوا کچھ بھی نہیں دیا۔ 

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے