گرفتار طلبا کو رہا کردیا گیا ہے، صوبائی وزیر داخلہ
کوئٹہ (گرین گوادر نیوز) پاکستان میڈیکل کمیشن کی جانب سے لیے جانے والے آن لائن میڈیکل انٹری ٹیسٹ میں مبینہ بے ضابطگیوں کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ایدھی چوک پر دھرنا والے طلباء پر پولیس کا تشدد،بیس سے زیادہ طلبا کو حراست میں لے لیا گیاصوبائی وزیر داخلہ ضیالانگو کا کہنا ہے کہ گرفتار طلبا کو رہا کردیا گیا ہے پاکستان میڈیکل کمیشن کی جانب سے لیے جانے والے آن لائن میڈیکل انٹری ٹیسٹ میں مبینہ بے ضابطگیوں کے خلاف طلباء نے عبدالستار ایدھی چوک پر دھرنا دے کر زرغون روڈ کو ٹریفک کیلئے بلاک کردیاطلبا کا موقف تھا کہ پی ایم سی کی طرف سے لیے گئے آن لائن ٹیسٹ میں نیٹ کامسئلہ رہا ہے سلو انٹرنیٹ کی وجہ سے ٹیسٹ میں مسائل کا سامنا کرنا پڑا اس لئے میڈیکل ٹیسٹ دوبارہ لیا جائے، پولیس نے دھرنے میں شریک طلبا کو ہاکی چوک سے ہٹانے کی کوشش کی اس دوران پولیس کی لاٹھی چارچ سے چند طلبا زخمی ہوئے پولیس نے بیس طلباء کو حراست میں لیکر سٹی تھانے منتقل کردیاپولیس کے لاٹھی چارج کے خلاف طلبا نے کوئٹہ پریس کلب کے سامنے دھرنا دیا،بی این پی کے رہنما نوابزادہ لشکری رئیسانی نے دھرنا میں پہنچ کر طلبا کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا صوبائی وزیرداخلہ میر ضیاء اللہ لانگو نے طلباء پر تشدد کا نوٹس لے ہوئے آئی جی پولیس سے واقعہ کی رپورٹ طلب کرلی میرضیاء لانگو کا کہنا ہے کہ جو بھی طلباء گرفتار ہیں انہیں رہا کردیا گیا ہے ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن بلوچستان نے طلبا پر پولیس تشدد کی مذمت کی ہے