کوئٹہ، میڈیکل انٹری ٹیسٹ میں بیضابطگیوں کیخلاف طلبا کے احتجاجی مظاہرے پر پولیس کا لاٹھی جارچ
کوئٹہ (گرین گوادر نیوز) بی ایم سی میڈیکل میں داخلے کیلئے آن لائن ٹیسٹ کے خلاف طلباء وطالبات سراپااحتجاج بن گئے،عبدالستار ایدھی چوک پر احتجاج کرنے والے طلباء وطالبات پر پولیس نے دھاوا بول دیا لاٹھی چارج اور تشدد سے متعدد طلباء وطالبات زخمی ہوگئے،پولیس نے 20سے زائد طلباء کو گرفتارکرکے تھانے منتقل کردیا۔ بدھ کے روز بولان میڈیکل کالج میں آن لائن ٹیسٹ کے خلاف طلباء وطالبات نے احتجاجی ریلی نکالی اور عبدالستار ایدھی چوک پر دھرنا دیدیا دھرنے کی وجہ سے زرغون روڈ ٹریفک کیلئے بند ہوگیا،طلباء کی جانب سے پاکستان میڈیکل کمیشن کی جانب سے آن لائن ٹیسٹ نامنظور کے نعرے لگائے گئے اس موقع پر طلباء کاکہناتھاکہ انصاف کیلئے نکلے ہیں لیکن پولیس طلباء کی گرفتاری کے بعد طالبات کو بھی دھمکیاں دے رہے ہیں کہ آپ کو بھی گرفتار کرینگے اپنے حق کیلئے سراپااحتجاج طلباء وطالبات پر پولیس کی جانب سے لاٹھی چارج قابل مذمت ہے پولیس نے طلباء پر تشدد کیااور انہیں زخمی حالت میں ہسپتال کی بجائے تھانے منتقل کردیا ایک طالب علم کو شدیدتشدد کرکے خون میں لت پت کردیاہے انہوں نے کہاکہ ہم اپنے حق کیلئے نکلے ہیں ملک بھر میں طلباء اپنے حق کیلئے نکلے ہیں لیکن بلوچستان میں جب ہم نکلے تو پولیس کی جانب سے لاٹھی چارج کیاگیاہے ہم نے آن لائن ٹیسٹ کی پہلے بھی مخالفت کی تھی۔پولیس کی جانب سے دھرنے میں شریک طلبا کو گرفتار کرلیاطلبا آن لائن ٹیسٹ کیخلاف احتجاج کررہے تھے پرامن احتجاج کررہے تھے پولیس نے بیدردی سے گاڑی میں پھینک دیامطالبات تسلیم ہونے تک احتجاج جاری رکھیں گے،انہوں نے کہاکہ پولیس نے روایات پامال کرکے خواتین طلبا کو بھی گرفتار کیا۔بی ایم سی میڈیکل ٹیسٹ کیخلاف سراپااحتجاج طلباء کے احتجاجی دھرنے میں مذاکرات کیلئے اسسٹنٹ کمشنر کوئٹہ زوہیب صدیقی پہنچ گئے طلبا نے اپنے مطالبات سے اے سی کوئٹہ کو آگاہ کردیا۔،