عمران خان ملک کو تباہی و بربادی سے بچانا چاہتے ہیں، عبدالکریم نوشیروانی
کوئٹہ (گرین گوادر نیوز) بلوچستان عوامی پارٹی کے سینئر نائب صدر اور سابق صوبائی وزیر میر عبدالکریم نوشیروانی نے کہا ہے کہ عمران خان کی حکومت عوامی مفاد کے برعکس چل رہی ہے اسکی پالیسی واضح نہیں جس کی وجہ سے مغربی و یورپی ممالک نے بھی پاکستان سے ہاتھ کھینچ لیا ہے صرف ایک چائنا ہمارا ساتھ دے رہا ہے اور وہ بھی تھک گیا ہے اگر حکومتی پالیسی یونہی رہی اور مہنگائی آسمان سے باتیں کرتی رہی تو ملک میں تباہی و بربادی کے سوا کچھ ہاتھ نہیں آئیگا۔ یہ بات انہوں نے کوئٹہ میں اپنی رہائش گاہ پر ملاقات کرنے والے وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ سابق صوبائی وزیر میر عبدالکریم نوشیروانی نے کہا کہ 35سال سے سیاست میں ہوں۔ مختلف ادوار میں حکومتوں کے اتار چڑھا دیکھ چکا ہوں لیکن عمران خان کی موجودہ حکومت کی کارکردگی کا جائزہ لوں تو میں سمجھتا ہوں کہ عوام کے مفاد میں نہیں رہی جب سے وہ اقتدار میں آئے ہیں مغربی و یورپی ممالک خصوصا ہمارے دوسرے مسلم ممالک سعودی عرب، ترکی، عرب امارات سب نے ہاتھ کھینچ لیا ہے پاکستان تنہا رہ گیا ہے ہمارے ساتھ صرف چین ہے اور وہ بھی اب تھک گیا ہے اس ساری صورتحال کی ذمہ داری عمران خان کی حکومت اور انکے نا تجربہ کار مشیروں پر عائد ہوتی ہے جنہوں نے آج ملک کو اس صورتحال سے دو چار کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ موجودہ عمران حکومت کی غلط پالیسیوں سے جہاں مہنگائی آسمان سے باتیں کررہی ہے اور روزانہ کی بنیاد پر اشیائے خوردونوش سمیت زندگی کی ضروریات کی چیزوں پر ٹیکس پر ٹیکس لگایا جارہا ہے عوام بے زار اور تنگ آگئے ہیں یہی وجہ ہے کہ خودکشیوں میں اضافہ ہوتا چلا جارہا ہے لیکن حکومت ٹس سے مس نہیں ہورہی عمران خان کے اقتدار میں آتے ہی ان کے قریبی ساتھی جہانگیر ترین اور مافیا نے ملک سے چینی غائب کردی 56روپے کلو چینی آج 115روپے کلو دستیاب ہے جوکہ ملک کے غریب عوام کے خلاف ایک بڑی سازش تھی بے نقاب ہونے کے باوجود کسی کے خلاف کارروائی نہ ہونا عمران حکومت کی نا اہلی اور ملی بھگت ثابت ہوتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ اگر وزیراعظم عمران خان ملک کو تباہی و بربادی سے بچانا چاہتے ہیں تو ان کے پاس ابھی دو سال باقی ہیں وہ ملک کو سدھارنے اور صحیح ٹریک پر لانے کے لئے فوری طور پر غیر ترقیاتی اخراجات کو کم کریں مشیروں اور وزراکی فوج ظفر موج میں کٹ لگائیں، پر آسائش وزراکی گاڑیاں کم کی جائیں ریونیو والے محکموں، واپڈا، پی آئی اے، ریلوے اور اسٹیل ملز کو بحال کرکے فعال کیا جائے اور ایسے سیاسی مشیروں کو آگے لایا جائے جو اپنے اپنے شعبوں میں مہارت رکھتے ہوں اور ملک اور عوام کے بہتر مفاد میں حکومت کو مشورے دیکر چلائیں۔