سی پیک کے تحت بلوچستان سے کیے گئے وعدے پورے نہیں کیے گئے، ڈاکٹر جہانزیب

کراچی (گرین گوادر نیوز) بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما ڈاکٹر جہانزیب جمال دینی نے کہا کہ کراچی کا جلسہ اس بات کا غماز ہے کہ عوام اپنے بنیادی حقوق سے کبھی دستبردار نہیں ہوں گے،روز اول سے ہم عوام کے حق حکمرانی اور آئین اور پارلیمنٹ کی بالادستی کی جدوجہد کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کے 65 فیصد وسائل کا سندھ پر خرچ نہیں کیا جاتا، جس کی وجہ سے سندھ کے مسائل میں اضافہ ہو رہا ہے، سندھ، بلوچستان، خیبرپختونخوا اور جنوبی پنجاب کے مظلوم طبقات اپنے حق کے لیے سڑکوں پر ہیں، عوام پر ایسے مسلط کیے جاتے ہیں، جن کا عوام سے تعلق ہی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان این آر او این آر او کر رہا ہے، کسی نے اس سے این آ ر او نہیں مانگا۔ انہوں نے کہاکہ پی ڈی ایم کی قیادت جرات کے ساتھ عوامی حقوق کی جنگ لڑ رہی ہے، اگر عوام کی اکثریت کی نہ سنی گئی تو حالات مزید بدتر ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم شخصی حکمرانی اور ظلم و ستم کے خلاف میدان میں آئی ہے۔ ظلم کی انتہا ہے کہ سونا اگلتا ہوا بلوچستان اپنے بچوں کا تن ڈھانپنے کے لیے وسائل سے محروم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک کے تحت گوادر کو ترقی نہیں دی گئی، بلوچستان میں بجلی کے پلانٹ لگائے گئے لیکن مقامی لوگوں کو بجلی نہیں دی گئی۔ ڈیرہ بگٹی کے لوگ آج بھی سوئی گیس سے محروم ہیں اور وہاں کے لوگ لکڑیاں جلا کر گزارا کرنے پر مجبور ہیں۔ انہوں نے کہاکہ بلوچستان کو نیشنل گرڈ سے منسلک کرنے کے بعد ایک میگا واٹ بجلی نہیں دی گئی۔ سی پیک کے تحت بلوچستان سے کیے گئے وعدے پورے نہیں کیے گئے،پی ڈی ایم قیادت کے شکر گزار ہیں کہ وہ بلوچستان سمیت سارے صوبوں کے مظلوموں کا مقدمہ لڑ رہے ہیں۔ آج مظلوم طبقات اپنے حق کے لیے اٹھتے ہیں تو ان پر لشکر کشی کی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں آئین کی بالادستی کے جرم میں جو الزامات غوث بخش بزنجو، عطا اللہ مینگل اور نواب خیر بخش مری پر لگائے گئے وہ آج مولانا فضل الرحمن، شہباز شریف، اختر مینگل اور عبدالمالک بلوچ پر لگائے جا رہے ہیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے